عبدالباری صدیقی اور شہزاد پونا والا (فائل فوٹو)
منوج جھا اور ٹھاکر کا کوان کی نظم کو لے کر بہار کی سیاست میں پہلے ہی ہنگامہ برپا ہے۔ ادھر لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی کے ایک اور لیڈر نے خواتین ریزرویشن بل پر ایسا بیان دیا ہے جو آگ پر تیل ڈالنے کا کام کر رہا ہے۔ دراصل، بہار کے مظفر پور میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے آر جے ڈی کے سابق رکن اسمبلی نے کہا کہ اب لپ اسٹک اور بوب کٹ (ہیئر اسٹائل) پہننے والی خواتین بھی ریزرویشن کے نام پر پارلیمنٹ پہنچیں گی۔
بی جے پی نے کانگریس کو نشانہ بنایا
عبدالباری صدیقی کے بیان کے بعد بی جے پی نے کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ یہ صرف آرجے ڈی لیڈر کا بیان نہیں ہے بلکہ یہ پورے ‘انڈیا’ اتحاد کا بیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں بھی خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ پونا والا نے کہا کہ جب پی ایم مودی کی قیادت میں بی جے پی خواتین کے احترام کی ضمانت کے ساتھ پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل پاس کر رہی ہے۔ ایسے وقت میں انڈیا اتحاد ملک کی 50 فیصد آبادی کی تذلیل اور ہراساں کر رہا ہے۔
‘ انڈیا’ اتحاد کے کسی رہنما نے بیان کی مذمت نہیں کی، پونا والا
پونا والا نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ کانگریس یا انڈیا اتحاد کے کسی رہنما نے اس بیان کی مذمت نہیں کی۔ شہزاد پونا والا نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے دفتر کے باہر ان کی اپنی خاتون لیڈر ارچنا گوتم کی توہین کی گئی۔ اسے مارا پیٹا گیا۔ کلپنا ورما کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا گیا۔ لیکن کانگریس کے ایک بھی لیڈر نے اس کے خلاف بیان نہیں دیا۔ کانگریس کو بتانا چاہیے کہ کیا اس میں آر جے ڈی کے لیے کوئی جگہ ہے؟
عبدالباری صدیقی نے کیا کہا؟
انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کے نام پر لپ اسٹک، پاؤڈر اور باب کٹ والے لوگ پارلیمنٹ میں پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریزرویشن دینا ہی ہے تو پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کی خواتین کو ریزرویشن دیا جائے۔ انتہائی پسماندہ لوگوں کا بھی کوٹہ طے کریں تو اچھا ہے ورنہ خواتین کے نام پر بوب کٹ اور لپ اسٹک والے لوگ پارلیمنٹ میں پہنچ جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔