Bharat Express

Bangladesh News

وزیر خزانہ نرمتا سیتا رمن آج 10 اگست کو ریزرو بینک کے سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک میں جاری عدم استحکام کی وجہ سے ہندوستان  میں گارمنٹس اور نِٹڈ سیکٹر متاثر ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق سلمان خورشید نے کہا، "کشمیر میں سب کچھ نارمل لگ سکتا ہے، یہاں سب کچھ نارمل لگ سکتا ہے، ہوسکتا ہے کہ ہم جیت کا جشن منا رہے ہوں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جیت یا 2024 کی کامیابی شاید بہت معمولی تھی۔

انہوں نے فرنیچر اور شیشوں سے لے کر قیمتی سامان تک سب کچھ لوٹ لیا۔ اس کے بعد، انہوں نے راہول دا کے آلات موسیقی کے ساتھ پورے گھر کو آگ لگا دی۔

بنگلہ دیش کوچلانے کی ذمہ داری تسلیم کرنے والے محمد یونس نے حسینہ حکومت کے خاتمے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بنگلہ دیش کی دوسری آزادی کی طرح ہے۔

حسینہ پیر کو کرفیو کے پہلے دن پیپلز پیلس کے اندر چھپی رہیں۔ باہر شہر کی سڑکوں پر ایک ہجوم جمع ہو گیا۔ احتجاجی رہنماؤں کی کال پر ہزاروں افراد شہر کے وسط میں مارچ کے لیے جمع ہوئے۔

بنگلہ دیش کی اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کو رہا کردیا گیا ہے۔ خالدہ ضیاء بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہ چکی ہیں اور چین حامی مانی جاتی ہیں۔

شیخ حسینہ کی پیدائش 1947 میں ہوئی تھی۔ وہ شیخ مجیب الرحمٰن کی سب سے بڑی بیٹی تھیں۔ وہ کبھی سرگرم سیاست میں نہیں آتیں، اگر 1975 میں ان کے والد کا قتل نہ کیا گیا ہوتا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ جرمنی شفٹ ہوچکی تھیں، مگر 49 سال پہلے بنگلہ دیش میں جو ہوا، اس نے انہیں بنگلہ دیش کی سیاست میں سب سے مضبوط خاتون بننے کے لئے مجبورکردیا۔

بنگلہ دیشی صدر محمد شہاب الدین نے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کی رہائی کا حکم  دے دیا ہے۔ضیاء اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی سربراہ ہیں اور 1991-96 اور 2001-06 کے دوران دو بار بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہی ہیں۔

بنگلہ دیش میں جاری خانہ جنگی کے بیچ شیخ حسینہ  اپنا ملک چھوڑ کر ہندوستان پہنچ چکی ہیں ، دہلی کے ہنڈن ایئر بیس پر شیخ حسینہ کا ہیلی کاپٹر لینڈ کیا  اور کافی دیر تک وہاں شیخ حسینہ کو انتظار کرنا پڑا ۔ ذرائع کے مطابق ایئربیس  پر ہی شیخ حسینہ کو محفوظ مقام پررکھاگیا ہے۔

بنگلہ دیش میں چل رہے پُرتشدد مظاہرہ کے بعد آخرکار وزیراعظم شیخ حسینہ کو استعفیٰ دینا پڑا۔ یہاں ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیش میں چل رہے احتجاج کی وجہ کیا ہے۔