پرینکا گاندھی
بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں پر حملوں کے حوالے سے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ پیر (12 اگست) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے لکھا کہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر مسلسل حملوں کی خبریں پریشان کن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں مذہب، ذات پات، زبان یا شناخت کی بنیاد پر امتیازی سلوک، تشدد اور حملے ناقابل قبول ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بنگلہ دیش میں حالات جلد ہی معمول پر آجائیں گے اور وہاں کی نو منتخب حکومت ہندو، عیسائی اور بدھ مذہب کے ماننے والوں کے لیے تحفظ اور احترام کو یقینی بنائے گی۔
بنگلہ دیش میں ہندوؤں کا تشدد کے خلاف احتجاج
بنگلہ دیش میں ہندو برادری عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور جنوبی ایشیائی ملک میں ریزرویشن کے معاملے پر پرتشدد مظاہروں کے بعد پریشان ہے۔ اتوار کو بندرگاہی شہر چٹاگانگ میں ہندو برادری کے لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور اپنی جان، مال اور عبادت گاہوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘بنگلہ دیش ہمارا وطن ہے اور ہم کہیں نہیں جائیں گے۔’
اقوام متحدہ نے بھی توجہ دلائی
بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر اور ہدف بنا کر تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں، جس پر اقوام متحدہ نے بھی نوٹس لیا ہے اور محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیشی حکومت سے اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا کہا ہے۔ نوبل امن انعام یافتہ ماہر اقتصادیات یونس نے بھی اقلیتی برادریوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ’گھناؤنا‘ قرار دیا ہے۔
نوبل انعام یافتہ نے حال ہی میں بنگلہ دیش کی ایک یونیورسٹی میں طلباء سے کہا، “کیا وہ اس ملک کے لوگ نہیں ہیں؟ آپ (طلبہ) اس ملک کو بچانے کے قابل ہیں، کیا آپ کچھ خاندانوں کو نہیں بچا سکتے؟ وہ میرے بھائی ہیں، ہم نے مل کر لڑا ہے، اور ہم ساتھ رہیں گے۔”
بھارت ایکسپریس۔