بنگلہ دیش میں جاری خانہ جنگی اور شیخ حسینہ کے استعفیٰ کے بعد ملک سے فرار ہونے پر آرمی چیف نے ایک عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا جس کے لئے تمام پارٹیوں سے مشاورت کی بھی اطلاع ہے، البتہ اس بیچ یہ رپورٹ آئی ہے کہ بنگلہ دیشی صدر محمد شہاب الدین نے اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیا کی رہائی کا حکم دے دیا ہے۔ضیاء اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی سربراہ ہیں اور 1991-96 اور 2001-06 کے دوران دو بار بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہی ہیں۔
BREAKING Bangladesh president orders release of jailed ex-PM and opposition chief Khaleda Zia: statement pic.twitter.com/hOxpO2kXPV
— AFP News Agency (@AFP) August 5, 2024
واضح رہے کہ ضیاء کی رہائی کی یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب شیخ حسینہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنی جان بچانے کے لیے ملک سے فرار ہو گئی تھیں، ہفتوں کی عوامی تحریک کے بعد جو اتوار کو عروج پر پہنچ گئی تھی جب 14 پولیس اہلکاروں سمیت تقریباً 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ توقع ہے کہ حسینہ بالآخر لندن چلی جائیں گی جہاں وہ ہندوستان میں رکنے کے بعد جلاوطنی اختیار کریں گی۔ضیاء کو 2018 میں بدعنوانی کے ایک مقدمے میں پانچ سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ بعد میں انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔اب وہاں کے صدر نے حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خالدہ ضیاء کی رہائی کا حکم دے دیا ہے تاکہ حالات پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔
شیخ حسینہ اس وقت ہندوستان میں موجود ہیں۔ ان کا طیارہ ہندن ایئربیس پر اترا ہے۔ یہاں این ایس اے اجیت ڈوول نے ان سے ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ ویسٹرن ایئر کمانڈ کے چیف ایئر مارشل پی ایم سنہا نے شیخ حسینہ سے ملاقات کی ہے۔ اب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ شیخ حسینہ کے بھارت آنے سے قبل دارالحکومت دہلی میں ایک بڑا اجلاس بلایا گیا تھا۔ اس میٹنگ میں را چیف، این ایس اے وغیرہ نے شرکت کی۔
خبر یہ بھی ہے کہ بنگلہ دیش سے شیخ حسینہ کے ہندوستان پہنچنے کے مشن میں وزارت خارجہ، این ایس اے، فوج، فضائیہ اور سیکورٹی ایجنسیوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ پیر کو دوپہر 12 بجے اجیت ڈوول، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، آرمی چیف، را چیف، فضائیہ کے سربراہ اور دیگر ایجنسیوں کے سربراہوں کے درمیان ایک بڑی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں ہی شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش سے نکلنے کا لائحہ عمل بنایا گیا۔ اس کے بعد ہی وہ بنگلہ دیش سے استعفیٰ دے کر ہندوستان آگئیں۔
بھارت ایکسپریس۔