Bharat Express

Adani Group

Gautam Adani: مختلف حلقوں میں کاروبار کرنے والے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی ایک وقت دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص تھے، لیکن اب وہ پھسل کر 30ویں مقام پر آچکے ہیں۔

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کی اس تجویز کو قبول کر لیا ہے جس میں اس سے کہا گیا تھا کہ وہ مارکیٹ ریگولیٹری نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک ماہر کمیٹی تشکیل دے۔

27 جنوری کو اڈانی انٹرپرائزز کا 20 ہزار کروڑ کا ایف پی او جاری کیا گیا تھا۔ ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل کے درمیان اس ایف پی او کو مکمل طور پر سبسکرائب کیا گیا۔

ہنڈن برگاڈانی تنازعہ سے متعلق بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو نشانہ بنانے پر مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے اپوزیشن پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا کیونکہ عدالت نے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔

ہنڈن برگ رپورٹ میں کچھ سوال اٹھائے گئے ہیں، جس پر واجب ردعمل ضروری ہے۔ تاہم ان سنگین الزامات کو سیاسی کیچڑ اچھالنے کی قواعد تک محدود رکھنا ہمارے ملک کے لئے نقصاندہ ہے۔

Adani Group-Hindenburg Research: ہنڈن برگ کی رپورٹ کو غلط بتاتے ہوئے اڈانی گروپ نے امریکی فرم کے خلاف قانونی کارروائی کی وارننگ دی تھی۔ اب اس کے لئے انہوں نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔

ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر PIL میں بڑے کاروباری گھرانوں کو دیے گئے 500 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی منظوری کی پالیسی کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی مانگی گئی ہے۔

اڈانی کے ٹینڈرمنسوخ ہونے اور سوامی پرساد موریہ کے رام چرت مانس پر ہو رہے ہنگامہ پر یوپی کے وزیر توانائی اے کے شرما نے کہا کہ ہمارے لئے سناتن دھرم سب سے اوپر ہے۔

اگر گوتم اڈانی اتنے برے ہیں تو اشوک گہلوت، بھوپیش بگھیل، پنارائی وجین اور ممتا بنرجی نے ان کے ساتھ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے سودے کیوں کیے؟ راجستھان میں گہلوت کی قیادت والی کانگریس حکومت نے 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو منظوری دی ہے۔

اپنے گروپ سے متعلق حالیہ پیش رفت کے پس منظر میں صنعت کار گوتم اڈانی کے نام کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ میں ملک میں جہاں بھی گیا، ہر جگہ ایک ہی نام 'اڈانی' سنائی دیا۔ ل