Bharat Express

Aam Aadmi Party

راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ملک کی 22 ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے لیکن کہیں بھی مفت بجلی، پانی، خواتین کے لیے مفت بس سفر، دہلی جیسے سرکاری اسکول، محلہ کلینک اور فرشتے یوجنا نہیں ہیں۔ "

شاہنواز حسین نے کہا کہ پہلے کیجریوال کہتے تھے کہ پنجاب میں پرالی جل رہی ہے، آج ہریانہ پر الزام لگا رہے ہیں۔ کیونکہ پنجاب میں کیجریوال کی حکومت ہے۔ عام آدمی پارٹی پنجاب اور دہلی دونوں میں اقتدار میں ہے۔ لیکن آلودگی کیوں کم نہیں ہو رہی؟ انہیں اس کا جواب دینا چاہئے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق، وقف ترمیمی بل 2024 سے متعلق وزیرمحصولات اورافسران میں تنازعہ ہوگیا تھا۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ وقف ترمیمی بل سے متعلق حکومت کی جانب سے سی ای اونے بنائی تھی، جسے ایڈمنسٹریٹراشونی کمارنے بدل دیا تھا۔

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 2004 اور2009 میں بی جے پی نے رحمٰن کمیٹی کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ 2013 میں جو وقف ترمیمی بل منظور ہوا تھا اس میں بی جے پی نے بھی ساتھ دیا تھا۔ لیکن اب بی جے پی خود الگ اسٹینڈ لے رہی ہے اور وہ نفرت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

کانکلیو میں اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے پریانکا ککڑ نے کہا کہ اردو دیگر زبانوں کی طرح بہت اہم زبان ہے۔ مثال کے طور پر انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش میں ایف آئی آر اردو میں درج ہوتی ہے۔ دہلی میں درج ایف آئی آر میں بھی اردو کے بہت سے الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں۔

اروند کیجریوال مہاراشٹر کے انتخابات میں ایم وی اے کے امیدواروں کے لیے مہم چلائیں گے۔ عام آدمی پارٹی مہاراشٹر میں الیکشن نہیں لڑے گی۔

بی جے پی کی دہلی یونٹ کے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ٹی او  ریاستی صدر شیویندر سچدیوا نے اروند کیجریوال اور آتشی کے استقبال کے لیے چھت گھاٹ پر ریڈ کارپٹ بچھایا ہے۔ اب ہم بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں کہ کجریوال آئیں اور وعدے کے مطابق جمنا ندی میں ڈبکی لگائیں۔

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے بھی جمنا معاملے پر عام آدمی پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ندی پہلے سے زیادہ آلودہ ہو گئی ہے۔ 7 نومبر کو چھٹھ پوجا کے دوران عقیدت مندوں کو گندے اور جھاگ والے پانی میں کھڑے ہونے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ میں اروند کیجریوال کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ جمنا میں غوطہ لگائیں، کیونکہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ 2025 میں ایسا کریں گے۔

قومی دارلحکومت دہلی میں آلودگی کے معاملے پر ایک بار پھر سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک دوسرے پر آلودگی کا الزام لگا رہے ہیں۔

ستیندر جین نے کہا، 'اگر جمہوریت نہ ہوتی تو مرکزی حکومت مجھے اب تک پھانسی دے چکی ہوتی۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر ہم نے تبدیلی لانے کی کوشش کی تو ہمیں جیل جانا پڑے گا۔