وزیر اعلی آتشی
قومی دارلحکومت دہلی میں آلودگی کے معاملے پر ایک بار پھر سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی ایک دوسرے پر آلودگی کا الزام لگا رہے ہیں۔ دریں اثنا، اتوار کو دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے بی جے پی پر گندی سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا کہ دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح اور جمنا کے پانی میں آلودگی مسلسل بڑھ رہی ہے، اور اس کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی کی گندی سیاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں آلودگی کی سطح بڑھنے کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سب سے اہم پرالی جلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سردیوں کے موسم میں دہلی میں آلودگی میں اضافے کی ایک اہم وجہ پرالی جلانا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی پنجاب حکومت کی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، آتشی نے کہا کہ 2021 میں، پنجاب میں پرالی جلانے کے 71,300 واقعات تھے، جو 2022 میں 50 فیصد کم ہوئے اور 2023 میں صرف 811 رہ گئے۔ لیکن، ہریانہ اور اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومتیں اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
آلودگی کے لیے ہریانہ اور یوپی کی حکومت ذمہ دار ہے۔
آتشی نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ میں پرالی جلانے کے واقعات میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یوپی میں پرالی جلانے کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت پرالی جلانے کو روک سکتی ہے تو ہریانہ اور یوپی کی بی جے پی حکومت ایسا کیوں نہیں کر سکتی؟ بی جے پی حکومت دہلی کے لوگوں کے ساتھ گندی سیاست کر رہی ہے۔
ڈیزل بسوں کی وجہ سے آلودگی
آتشی نے کہا کہ آنند وہار بس اسٹینڈ آلودگی کا ایک اہم مرکز بن گیا ہے۔ دہلی کی بسیں سی این جی اور الیکٹرک ہیں، جب کہ اتر پردیش اور ہریانہ سے آنے والی تمام بین ریاستی بسیں ڈیزل پر چل رہی ہیں۔ دہلی میں آلودگی بڑھنے کی ایک اہم وجہ پڑوسی ریاستوں کی ڈیزل بسیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں اینٹوں کا کوئی بھٹا نہیں ہے۔ لیکن، این سی آر کے علاقے میں ہریانہ اور اتر پردیش میں تقریباً 3,800 اینٹوں کے بھٹے ہیں۔ یہ بھٹے آلودگی کی سطح کو بڑھانے میں بھی کردار ادا کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔