سلیم درانی کا 88 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔
ہندوستانی کرکٹ کے عظیم کرکٹر سلیم درانی کا اتوار کی صبح جام نگر واقع رہائش گاہ پر انتقال ہوگیا تھا۔ 88 سال کی عمر میں یہ عظٰم کھلاڑی اپنے فینس کے درمیان یادوں کا پٹارا چھوڑتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوگیا۔ ایسے میں ساتھ کھیل چکے ہندوستانی کرکٹ میں 100 وکٹ لینے والے پہلے کرکٹر کرسن گھاوری نے انڈین ایکسپریس میں لکھے گئے اپنے کالم میں سلیم درانی کے کیریئر سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ کے بارے میں بتایا۔ دراصل، 1972 میں انگلینڈ کی ٹیم ہندوستان کے دورے پرآئی ہوئی تھی۔ ممبئی کے بریبورن اسٹیڈیم میں ایک میچ ہونا تھا۔
سلیم درانی صاحب ممبئی سرکٹ سے ہی کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔ ایسے میں ممبئی میں ان کی مقبولیت ساتویں آسمان پر تھی۔ بی سی سی آئی نے اسکواڈ میں درانی صاحب کو جگہ نہیں دی تھی۔ ایسے میں ممبئی کے فین اس بات سے کافی ناراض تھے۔ فینس سڑکوں پراترآئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرسلیم صاحب میچ میں نہیں کھیلیں گے تو پھر ممبئی میں میچ بھی نہیں ہونے دیا جائے گا۔ فینس نے اسٹیڈیم اوربی سی سی آئی آفس کو تالا لگانے کی دھمکی تک دے ڈالی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا جب ہندوستانی کرکٹ میں کسی کھلاڑی کو لے کر فینس احتجاج کرنے پر اتارو ہوگئے تھے۔
فینس کے دباو کے سامنے بی سی سی آئی کو جھکنا پڑا۔ پہلے میچ کے لئے 14 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تھا۔ بعد میں سلیم درانی کو 15ویں کھلاڑی کے طور پر جگہ دی گئی۔ ممبئی کے فینس اس بات پر ڈٹے ہوئے تھے کہ سلیم درانی صاحب پلیئنگ الیون کا حصہ بنیں۔ لوگوں کے مطالبہ کے مطابق وہ اس میچ میں کھیلے اور اپنی اننگ میں 73 رن بھی بنائے۔
کرسن گھاوری نے بتایا کہ وہ اس میچ کے دوران نارتھن اسٹینڈ میں موجود تھے۔ یہ کل کی بات لگتی ہے۔ کچھ فینس چلانے لگے کہ ہمیں چھکا چاہئے۔ سلیم درانی نے اپنے فینس کی فرمائش پر چھکا لگایا، جس بھی سمت سے آواز آتی سلیم درانی صاحب نے اسی سمت میں چھکا لگاکر کسی کو بھی مایوس نہیں کیا۔
-بھارت ایکسپریس