پاکستانی کپتان بابر اعظم۔ (Image Source: Twitter)
پاکستان کے کپتان بابراعظم ورلڈ کپ 2023 میں ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد پیر کے روز لاہور پہنچے اور مانا جا رہا ہے کہ وہ خود اپنا عہدہ نہیں چھوڑیں گے اوراس معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔ لاہور انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بابراعظم کے اہل خانہ نے ان کا استقبال کیا۔ ورلڈ کپ میں ناکامی کی مایوسی ان کے چہرے پر واضح طور پر دیکھی جا رہی تھی۔ پاکستانی ٹیم کو لیگ مرحلے کے 9 میچ میں سے پانچ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور وہ سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا پائی تھی۔
ذرائع کے مطابق، بابراعظم اس ہفتے پی سی بی سربراہ ذکا اشرف سے ملیں گے اور میٹنگ کے بعد بھی سبھی فارمیٹ کی کپتانی پر فیصلہ لیں گے۔ وہیں کپتانی کے لئے بھی تین نام سامنے ابھرآئے ہیں اوران کے ناموں سے متعلق پاکستانی میڈیا میں زوروشور سے بحث ہور ہی ہے۔ اگربابر اعظم کی کپتانی جاتی ہے تو ان تین میں سے ہی کسی ایک کو ذمہ داری سونپی جائے گی۔
بابراعظم کو پہلی بار سال 2019 میں محدود اووروں کی ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا جبکہ 2021 میں انہوں نے ٹسٹ ٹیم کی کپتانی بھی سنبھال لی تھی۔ انہوں نے دو ایشیا کپ، دو ٹی-20 ورلڈ کپ اور موجودہ ونڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کی قیادت کی، لیکن اس درمیان ان کی ٹیم کوئی خطاب نہیں جیت پائی۔ پاکستان کے ورلڈ کپ میں خراب کارکردگی کے بعد بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جانے لگا تھا۔ پی سی بی سربراہ ذکا اشرف نے کہا تھا کہ کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے اس معاملے میں وہ سابق کرکٹروں کی رائے لیں گے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کو دسمبر-جنوری میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے پر جانا ہے۔ اگرپاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کپتان تبدیل کرتا ہے تو پھر وہ بلے باز شان مسعود، وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد اور تیز گیند باز شاہین شاہ آفریدی میں سے کسی ایک کو یہ ذمہ داری سونپ سکتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس