Bharat Express

Sikkim flash floods updates: سکم میں سیلاب نے مچائی بھاری تباہی،14 افراد ہلاک،102 لاپتہ،ریسکیوآپریشن جاری

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بدھ کے روز کہا کہ سکم میں سیلاب کی ممکنہ وجہ زیادہ بارش اور شمالی سکم کی جنوبی لوناک جھیل میں گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) واقعہ ہو سکتا ہے۔ وہیں دوسری طرف وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش اب دریائے تیستا کے نیچے والے علاقوں میں مرکوز ہے۔

سکم میں بادل پھٹنے اور اس کے بعد خطرناک سیلاب کی وجہ سے بڑا نقصان ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔حکام نے جمعرات کو بتایا کہ شمالی سکم میں لوناک جھیل پر بادل پھٹنے سے تیستا ندی میں سیلاب آنے کے بعد سے اب تک 14 افراد کی موت ہو گئی ہے اور 22 فوجی اہلکاروں سمیت 102 دیگر لاپتہ ہیں۔جھیل پھٹنے کے نتیجے میں چنگتھانگ ڈیم بھی ٹوٹ گیا، جو کہ ریاست کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ہے۔نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر، ISRO کے مراکز میں سے ایک، نے پانی کے سطح پر عارضی سیٹلائٹ تصاویر (پہلے اور بعد میں) حاصل کرکے سکم میں جنوبی لوناک جھیل کے پھٹنے پر سیٹلائٹ پر مبنی مطالعہ کیا ہے۔اس دوران یہ مشاہدہ بھی  کیا گیا ہے کہ جھیل پھٹ گیا ہے اور تقریباً 105 ہیکٹر رقبہ بہہ گیا ہے، جس کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ نیچے کی طرف سیلاب آیا ہو۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بدھ کے روز کہا کہ سکم میں سیلاب کی ممکنہ وجہ زیادہ بارش اور شمالی سکم کی جنوبی لوناک جھیل میں گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) واقعہ ہو سکتا ہے۔ وہیں دوسری طرف وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش اب دریائے تیستا کے نیچے والے علاقوں میں مرکوز ہے۔ سنگتم کے قریب بردانگ میں کیچڑ کے نیچے دبی گاڑیوں کو نکالنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر لاپتہ ہونے والے 23 فوجیوں میں سے ایک فوجی کو 4 اکتوبر کی شام زندہ برآمد کیا گیا تھا۔

قریب2,011لوگوں کو بچایا گیا، 22,034 لوگ متاثر ہوئے

سکم اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SSDMA) نے اپنے تازہ ترین بلیٹن میں کہا کہ اب تک، 2,011 لوگوں کو بچایا گیا ہے، جبکہ بدھ کو ہونے والی آفت سے 22,034 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے چار متاثرہ اضلاع میں 26 ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں۔گنگٹوک ضلع کے آٹھ ریلیف کیمپوں میں کل 1,025 لوگ پناہ لے رہے ہیں، جب کہ 18 دیگر ریلیف کیمپوں میں پناہ گزینوں کی تعداد فوری طور پر دستیاب نہیں تھی۔ حالانکہ دیہاتوں میں 5000 سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ انہیں ضروری ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے۔

بھارت  ایکسپریس۔

Also Read