Bharat Express

Sikkim

سکم کی طرف سے رکھی گئی شرط کے تحت حکومت ہند نے سکم کے مقامی باشندوں کو انکم ٹیکس کے دائرہ سے باہر رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ سکم ریاست کے لوگوں کو انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی دفعہ 10 (AAA26) کے تحت یہ چھوٹ دی گئی تھی۔

جل شکتی کے وزیر سی آر پاٹل کے علاوہ وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے، وزارت داخلہ اور محکموں کے سکریٹریز  آبی وسائل، دریا کی ترقی اور دریا کے تحفظ کے افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

ایس کے ایم نے حال ہی میں ختم ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ریاست کی 32 میں سے 31 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ پریم سنگھ تمانگ نے ریناک اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔ تمانگ نے اپنے قریبی حریف سوم ناتھ پوڈیال کو 7,044 ووٹوں سے شکست دی۔

اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہونی تھی، لیکن پھر تاریخیں بدل دی گئیں کیونکہ حکومت کی مدت 2 جون کو ختم ہو رہی تھی۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ووٹوں کی گنتی 2 جون کو کی جائے گی، تاکہ موجودہ اسمبلی کی مدت ختم ہونے تک نتائج کا اعلان کیا جا سکے۔

اروناچل پردیش کے وزیر اعلی پیما کھانڈو نے کہا کہ آج جمہوریت کا عظیم تہوار ہے اور لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس سال ووٹرز کی تعداد 2019 کے ووٹروں کی تعداد سے زیادہ ہو جائے گی۔

اروناچل پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ 19 اپریل کو ہوگی۔ کمیشن کے مطابق اسمبلی انتخابات کا نوٹیفکیشن 20 مارچ کو جاری کیا جائے گا

انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعلیٰ پی ایس تمانگ کے حوالے سے کہا ہے کہ سکم میں اب تک 19 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چونکہ یہ کام این ڈی آر ایف ٹیم کے لیے اتنا آسان نہیں ہوگا۔ وہ ایسی جگہ جا رہی ہے جس کے بارے میں وہ کچھ نہیں جانتی۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بدھ کے روز کہا کہ سکم میں سیلاب کی ممکنہ وجہ زیادہ بارش اور شمالی سکم کی جنوبی لوناک جھیل میں گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈ (جی ایل او ایف) واقعہ ہو سکتا ہے۔ وہیں دوسری طرف وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش اب دریائے تیستا کے نیچے والے علاقوں میں مرکوز ہے۔

سکم میں بادل پھٹنے اور اس کے بعد آنے والے اچانک سیلاب نے ریاست میں کافی تباہی مچائی ہے۔ جس کی وجہ سے ایک ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کا بڑا حصہ بہہ گیا اور درجنوں افراد لاپتہ ہو گئے۔