سکم میں سیلاب کی تباہی سے 25000 افراد متاثر، 1200 مکانات بہہ گے، 41 افراد ہلاک
Sikkim Floods: سکم میں اچانک سیلاب سے اب تک 41 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ تقریباً 1200 مکانات بہہ گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 15 فوجی اہلکاروں سمیت 103 افراد کی تلاش جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں تباہی کے تیسرے دن ملبے اور مٹی کے نیچے پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ اس قدرتی آفت میں تقریباً 25 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعلیٰ پی ایس تمانگ کے حوالے سے کہا ہے کہ سکم میں اب تک 19 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ حکام نے بتایا کہ شمالی بنگال کے نچلے اضلاع میں 22 لاشیں ملی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 26 لوگ اسپتال میں داخل ہیں اور تقریباً 1500 لوگ ریلیف کیمپوں میں ہیں۔
At least 26 people were killed and another 142 are missing after a glacial lake’s overflow swept through the Himalayan state of Sikkim in India. This kind of disaster, known as a glacial lake outburst flood, is aggravated by climate change. https://t.co/nTksSmLU7s pic.twitter.com/BXs1WovGNP
— The New York Times (@nytimes) October 6, 2023
فوج کے 15 فوجیوں کی جاری ہے تلاش
سکم میں بھارتی فوج کے جوان بھی سیلاب کی زد میں آئے ہوئے ہیں۔ تیستا بیراج کے نچلے حصے میں لاپتہ فوج کے 15 فوجیوں کی تلاش جاری ہے۔ ان کے سات ساتھیوں کی لاشیں حال ہی میں برآمد ہوئی تھیں۔ سنگتم کے قریب بردانگ میں جائے حادثہ پر فوج کی گاڑیاں اور دکانیں کو کھود کر نکالا جارہا ہے ۔ ٹرائی کلر ماؤنٹین ریسکیو (ٹی ایم آر) کی اضافی ٹیمیں ایک فوج سے منسلک تنظیم، ترنگا ماؤنٹن ریسکیو (ٹی ایم آر ) کی ضافی ٹیمیں ، کھوجی ڈوگ اسکاؤڈ اور خصوصی ریڈار سروس بھی اس تلاشی کے آپریشن میں مدد کے لیے استعمال کیا جارہاہے۔
مرکزی حکومت نے ریلیف فنڈ کو دی منظوری
ان سب کے علاوہ مرکزی حکومت نے سکم کوایس ڈی آرایف سے 44.80 کروڑ روپے کی رقم جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے علاوہ ریاست میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لنےا کے لےایک مرکزی ٹم بھی تشکل دی گئی ہے۔ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لےسروئے بھی کررہی ہیں اورسڑک رابطہ بحال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ سنگتم اور بردانگ کے درما ن سڑک رابطہ بھی بحال کر دیا گیا گا ۔
بھارت ایکسپریس