لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ آج صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ ملک کی 21 ریاستوں میں 102 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ دوسری جانب اروناچل پردیش اور سکم میں بھی اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ اس دوران لوگ جوش و خروش سے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ ووٹرز میں اچھا رجحان نظر آرہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ ووٹنگ شام 6 بجے تک ہوگی۔ دونوں ریاستوں میں کل 92 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ایک ہی مرحلے میں مکمل ہوگی۔ اس دوران رائے دہندگان میں کافی جوش و خروش نظر آرہا ہے۔ صبح 9 بجے تک اروناچل پردیش میں 6.44 فیصد اور سکم میں 7.90 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اروناچل کی 60 رکنی اسمبلی سیٹوں اور سکم کی 32 سیٹوں کے لیے لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ دونوں ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج 2 جون کو سامنے آئیں گے۔
سکم میں اسمبلی انتخابات کے لیے 146 امیدوار میدان میں ہیں ، جن میں وزیر اعلیٰ اور ایس کے ایم کے سپریمو پریم سنگھ تمانگ، سابق وزیر اعلیٰ اور ایس ڈی ایف کے سربراہ پون کمار چاملنگ شامل ہیں۔ یہاں 4.64 لاکھ سے زیادہ ووٹر ہیں جو آج اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ان ووٹرز میں 2,32,381 مرد اور 2,31,545 خواتین ووٹرز ہیں۔
اروناچل میں 8.92 لاکھ ووٹر
اروناچل پردیش میں ووٹنگ جاری ہے۔ اس کے بارے میں وزیر اعلی پیما کھانڈو نے کہا، “آج جمہوریت کا عظیم تہوار ہے اور لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس سال ووٹرز کی تعداد 2019 کے ووٹروں کی تعداد سے زیادہ ہو جائے گی۔
राज्य विधानसभा चुनाव 2024 | सुबह 9 बजे तक अरुणाचल प्रदेश में 6.44% और सिक्किम में 7.90% मतदान हुआ। pic.twitter.com/863f9JAaNB
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 19, 2024
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں تاریخ رقم کرنے جارہی ہے۔ ہم دونوں لوک سبھا سیٹیں بھی جیتیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے الیکشن میں بی جے پی کو 41 سیٹیں ملی تھیں اور ہمیں امید ہے کہ اس بار بی جے پی کو 60 میں سے 60 سیٹیں ملیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست میں کل 8,92,694 ووٹر ہیں۔ آج اسمبلی سیٹوں کے ساتھ لوک سبھا کی دو سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست کی 50 اسمبلی سیٹوں کے لیے 133 امیدوار میدان میں ہیں، جب کہ دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے کل 14 امیدوار میدان میں ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکزی وزیر کرن رجیجو اروناچل مغربی لوک سبھا سیٹ پر سابق وزیر اعلیٰ نبم ٹوکی کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس بار اروناچل پردیش کا انتخابی مسئلہ نہ صرف بنیادی ڈھانچہ تھا بلکہ سرحدی علاقے سے متعلق ترقی بھی انتخابی سرگرمیوں کا حصہ ہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔