پہلوانوں کی حمایت میں بلند ہوتی آواز... پی ٹی اوشا نے کہا اس سے ہندوستان کی شبیہ خراب ہو رہی ہے
PT Usha’s ‘tarnishing India’s image’ Remark: اسٹار ریسلر ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک سمیت ہندوستان کے کئی پہلوان دہلی کے جنتر منتر پر اپنا احتجاج شروع ہورہےہیں ۔ یہ پہلوان ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ کئی کھاپوں، خواتین کی تنظیموں اور ہریانہ کے یونائیٹڈ کسان مورچہ کے رہنماؤں نے بھی پہلوانوں کے احتجاج میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ پہلوانوں نے برج بھوشن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا نے کہا – پہلوانوں کے لیے سڑکوں پر مظاہرہ کرنا انضباطی ہے۔ اس سے ہندوستان کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔
ساکشی ملک نے کہا- پی ٹی اوشا ہمارے لیے ایک انسپریشن تھیں، انہیں بتانا ہوگا کہ ہم نے کہاں بے ضابطگی کی ہے۔ لیکن جب کسی نے ہماری بات نہیں سنی تو ہم دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔ ہماری بات سنی جاتی تو ہم کیوں بیٹھتے؟
پی ٹی اوشا کے بیان پر پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا- ان سے اتنے بڑے بیان کی توقع نہیں تھی۔ بجرنگ نے کہا- وزیر کھیل کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے 12 گھنٹے تک کھلاڑیوں سے بات کی۔ وہ میٹنگ میں صرف کچھ منٹ ہی رہے تھے۔ ہم نے تین چار لوگوں کے نام بتائے تھے۔ انہوں نے کمیٹی میں ببیتا کا نام چنا تھا۔
جند کے مشہور کنڈیلا کھاپ کے سربراہ اوم پرکاش کنڈیلا نے کہا کہ پہلوان پورے ملک سے تعلق رکھتے ہیں اور پہلوانوں کا کوئی ذات، مذہب یا علاقہ نہیں ہوتا۔ “اپنی بیٹیوں اور ان کے مستقبل کی خاطر، ہم جمعہ 28 اپریل کو دہلی پہنچیں گے اور پہلوانوں کے احتجاج میں شامل ہوں گے۔ کھاپ نے ہمیشہ کھلاڑیوں کی حمایت کی ہے اور برج بھوشن شرن کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے تک ہم ان کے ساتھ بیٹھیں گے۔
ونیش پھوگاٹ نے اس معاملے پر ہندوستانی کرکٹرز اور دیگرکھلاڑیوں کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘پورا ملک کرکٹ کی پوجا کرتا ہے لیکن ایک بھی کرکٹر نے کچھ نہیں کہا۔ ہم آپ سے یہ نہیں کہہ رہے کہ ہمارے حق میں بات کریں لیکن کم از کم ایک غیر جانبدارانہ پیغام دیں اور کہیں کہ کسی بھی فریق کے لیے انصاف ہونا چاہیے۔ اس سے مجھے دکھ ہوتا ہے۔ کرکٹر ہو، بیڈمنٹن کھلاڑی ہو، ایتھلیٹکس ہو، باکسنگ ہو۔
-بھارت ایکسپریس