Bharat Express

علاقائی

Imran Masood News: عمران مسعود کو کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے رکنیت دلائی۔ بی ایس پی نے راہل گاندھی کی تعریف کرنے پر عمران مسعود کو ڈسپلن شکنی کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا تھا۔

مبینہ گئورکشک مونومانیسر کی رہائی کے مطالبہ سے متعلق ہندو تنظیموں نے سڑک پرخوب ہنگامہ بھی کیا اورسائبرسٹی گروگرام میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کرکے ڈی سی کو میمورنڈم سونپا۔ اس دوران تمام ہندو تنظیموں کے سینکڑوں کارکنان نے مونو مانیسر کو ضمانت دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعلیٰ پی ایس تمانگ کے حوالے سے کہا ہے کہ سکم میں اب تک 19 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

بی آر ایس کے دو لیڈروں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ خانپور ایم ایل اے اجمیرا ریکھا نے پارٹی چھوڑ دی۔ قانون ساز کونسل کے رکن کاسریڈی نارائن ریڈی نے پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

سنگھوی نے اجیت پوار گروپ پر غلط اور جعلی دستاویزات دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط دستاویزات دے تو اسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ مرنے والوں کی دستاویزات بھی دی گئیں۔ لوگوں نے یہ کہہ کر بھی انکار کر دیا کہ انہوں نے دستخط نہیں کیے تھے۔ غلط کاغذات کے ذریعے پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔

شدید سیلاب میں کئی فوجی بھی لاپتہ ہو گئے ہیں جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔ تریشکتی کور کے سپاہی شمالی سکم کے چنگتھانگ، لاچنگ اور لاچن کے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے شہریوں اور سیاحوں کو طبی امداد اور ٹیلی فون رابطہ وغیرہ فراہم کرنے کا کام کر رہے تھے، لیکن یہ فوجی سیلاب کے بعد سے لاپتہ ہیں۔

سبزانقلاب نے بھارت کے ’کرسکتے ہیں کے جذبے‘ کی  جھلک نمایاں کی- یعنی یہ ثابت ہوا  کہ اگر ہمارے سامنے بے شمارچیلنجزہوں تو ان کے بالمقابل ہمارے پاس بے شمار اذہان بھی ہیں جن کے اندر اختراع کی رمق موجود ہے جو ان چیلنجزپرقابو حاصل کرسکتے ہیں۔

 آئی جی آئی ایئر پورٹ پولیس تھانے میں ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ دیپک ورما نامی ایک ہندوستانی شہری کو لندن سے دہلی ایئر پورٹ ڈیپورٹ کیا گیا تھا۔

دہلی حکومت کے وزیر اور عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی نے جمعہ (6 اکتوبر) کو سنجے سنگھ کی گرفتاری کے سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سنجے سنگھ کو سیاسی انتقام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے پنچایتوں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا۔ ایک وقت تھا جب عوامی نمائندوں کی تعداد بہت کم تھی۔ تمام چھوٹے بڑے فیصلے ایک جگہ پر مرکوز تھے۔ لیکن پنچایتی راج کے ذریعے جمہوریت ہر فرد تک پہنچی اور آج علاقے کی ضرورت کے مطابق فیصلے کیے جاتے ہیں