Bharat Express

علاقائی

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی پرمیندر ڈوول نے کہا، "کانوڑ یاترا کے دوران اکثر دکانوں پر مالکان کے نام ظاہر کرنے کو لے کر جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔ کانوڑ یاتری اس پر اعتراضات بھی کرتے رہے ہیں۔

اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اس فیصلے سے پہلے یوپی کے مظفرنگر، پھرشاملی اور سہارنپور پولیس نے یہ فیصلہ لیا تھا، جس کی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے سخت مخالفت کی جارہی تھی۔ اب یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے یوپی میں یہ حکم نافذ کردیا ہے۔

یوپی کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ کہا گیا ہے کہ اگر کوئی لیڈر 100 ایم ایل اے کی حمایت اکٹھا کرتا ہے تو ایس پی وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اس کی حمایت کر سکتی ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کیرلہ میں مسلسل بارش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بارش کی وجہ سے جانیں گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کانگریس کارکنوں سے متاثرین کو امداد فراہم کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہندوستان کے پانچ بڑے جھوٹوں میں سے ایک ہیں۔ سچ یہ ہے کہ 1951 میں آسام میں مسلمانوں کی آبادی 24.68 فیصد تھی۔

 یوپی کی مظفرنگرپولیس نےکانوڑیاترا 2024 سے متعلق ایک متنازعہ حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس سے سیاسی ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔ پولیس نے کانوڑ یاترا کے راستوں میں آنے والے سبھی ریسٹورنٹ، دکانوں، ہوٹلوں اورٹھیلے والوں سے اپنی دکان کے آگے نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔

درخواست گزار وکیل شوبھا گپتا کی طرف سے سینئر وکیل پنکی آنند نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی میں 33 فیصد نشستیں محفوظ رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔

جسٹس سنجیو نرولا نے یہ بھی کہا کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کی کوشش کرنے والی جماعتوں کو بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مہاراشٹرمیں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ ایسے میں مہاوکاس اگھاڑی کے درمیان سیٹ شیئرنگ سے متعلق بات چیت شروع ہوگئی ہے۔ کانگریس نے شیوسینا کو ایک فارمولہ دیا ہے، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ شیو سینا کو یہ پسند نہیں آیا ہے۔ اب اس پر مہاوکاس اگھاڑی کی آئندہ میٹنگ میں اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت چھوا چھوت کو پرموٹ کر رہی ہے۔ مظفرنگر کے ڈھابوں سے مسلمانوں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ کیا آپ ایک ہی طبقے کے لئے کام کریں گے؟