Bharat Express

ASEAN Summit: وزیر اعظم مودی نے جاپان اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم کے ساتھ کی دو طرفہ ملاقات ، کئی امور پر کیا تبادلہ خیال

تصویریں شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے لکھا، “انڈیا-آسیان سربراہی اجلاس معنی خیز تھا۔ ہم نے ہندوستان اور آسیان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

پی ایم مودی نے جاپان اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم کے ساتھ میٹنگ کی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو 21ویں آسیان-انڈیا اور مشرقی ایشیا چوٹی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے کئی ممالک کے سربراہان مملکت سے ملاقات کی۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ان ملاقاتوں کی کچھ تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

تصویریں شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے لکھا، “انڈیا-آسیان چوٹی کانفرنس معنی خیز تھی۔ ہم نے ہندوستان اور آسیان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم تجارتی تعلقات، ثقافتی تعلقات اور ٹیکنالوجی، کنیکٹیویٹی اور اس طرح کے دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔

جاپانی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات

اس دوران  وزیر اعظم مودی نے جاپان کے وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ ایک اور ایکس پوسٹ میں، وزیر اعظم مودی نے لکھا، “وزیر اعظم ایشیبا کے ساتھ بہت معنی خیز ملاقات ہوئی۔ م جاپان کے وزیر اعظم بننے کے چند دنوں بعد ہی ان سے مل کر مجھے خوشی ہوئی ہے۔ ہماری گفتگو میں بنیادی ڈھانچے، رابطے، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے ساتھ ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی بات ہوئی۔

وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن سے ملاقات

وزیراعظم نے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کرسٹوفر لکسن سے بھی دوطرفہ ملاقات کی۔ کرسٹوفر کے ساتھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، “نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم سے شاندار ملاقات ہوئی۔ ہم نیوزی لینڈ کے ساتھ اپنی دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، جو جمہوریت، آزادی اور قانون کی حکمرانی سے وابستگی کا پابند ہے۔ ہماری گفتگو میں اقتصادی تعاون، سیاحت، تعلیم اور اختراع جیسے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آسیان سربراہی اجلاس سے خطاب کیا۔

قبل ازیں آسیان-انڈیا چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آپ کے قیمتی خیالات اور مشوروں کے لیے آپ سب کا بہت شکریہ۔ ہم ہندوستان اور آسیان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر انسانی بہبود، علاقائی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ ہم نہ صرف اقتصادی، ڈیجیٹل، ثقافتی اور روحانی رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا، ”میرا ماننا ہے کہ 21ویں صدی ‘ایشیائی صدی’ ہندوستان اور آسیان ممالک کی صدی ہے۔ آج جب دنیا کے کئی حصوں میں تنازعہ اور تناؤ کی صورتحال ہے، تب ہندوستان اور آسیان کے درمیان دوستی، تال میل، بات چیت اور تعاون بہت ضروری ہے۔

بھارت ایکسپریس۔