Bharat Express

Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ نے  بی سی ڈی اور ڈی ایچ سی بی اےکوخواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کی درخواست پر مانگتے ہوئے نوٹس کیاجاری

درخواست گزار وکیل شوبھا گپتا کی طرف سے سینئر وکیل پنکی آنند نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی میں 33 فیصد نشستیں محفوظ رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے دیواروں پر دیوی دیوتاؤں کی تصویریں چسپاں کرنے کے خلاف پی آئی ایل کو کیا خارج

دہلی ہائی کورٹ نے بار کونسل آف دہلی (بی سی ڈی)، دہلی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (ڈی ایچ سی بی اے) اور راجدھانی کی تمام ضلعی بار ایسوسی ایشنوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والی عرضی پر ان سے جواب طلب کیا ہے۔ بار انتخابات، عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 12 اگست کو کرے گی۔ درخواست گزار وکیل شوبھا گپتا کی طرف سے سینئر وکیل پنکی آنند نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی میں 33 فیصد نشستیں محفوظ رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔پنکی  آنند نے کہا کہ دہلی میں ہزاروں خواتین وکلاء پریکٹس کر رہی ہیں اور بار ایسوسی ایشن میں ان کی نمائندگی نہ ہونا انتہائی تشویشناک ہے، کیونکہ بہت سے ایسے مسائل ہیں جن پر صرف خواتین وکلاء سے ہی مناسب ہمدردی ہو سکتی ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اس وقت ڈی ایچ سی بی اے میں خواتین کے لیے واحد نامزد عہدہ لیڈی ممبر ایگزیکٹو کا عہدہ ہے ،قابل ذکر بات یہ ہے کہ فیصلہ سازی کے کسی بھی موثر عمل کے لیے خواتین کی مناسب نمائندگی ضروری ہے۔ بی سی ڈی اور دہلی کی تمام بار ایسوسی ایشنز کے انتخابات اس سال اکتوبر میں ہونے والے ہیں۔

بھارت ایکسپریس