Bharat Express

Joshimath Landslide: جوشی مٹھ میں ہوٹل ملاری ان اور ہوٹل ماؤنٹ ویو کو لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے مسمار کرنے کا عمل جاری

اطلاع دینے کے بعد بھی مقامی انتظامیہ نے ہفتے کی شام تک ہوٹلوں کا معائنہ نہیں کیا تھا۔ دیر شام جوائنٹ مجسٹریٹ دیپک سینی نے اپنی ٹیم کے ساتھ معائنہ کیا۔

جوشی مٹھ میں ہوٹل ملاری ان اور ہوٹل ماؤنٹ ویو کو لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے مسمار کرنے کا عمل جاری

Joshimath Landslide: جوشی مٹھ میں لینڈسلائیڈنگ کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ آہستہ آہستہ دیگر ہوٹل بھی اس کی زد میں آ رہے ہیں۔ ہوٹل ملاری ان اور ماؤنٹ ویو کی طرح ہی روپوے تک جانے والے راستے میں موجود سنو کریسٹ اور کامیٹ ہوٹل بھی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جھکنے لگے ہیں۔دونوں مالکوں نے اپنے ہوٹلوں کو خالی کرانا شروع کر دیا ہے۔ دوسری طرف علاقے میں 22دیگر گھروں میں دراڑیں آ گئی ہیں۔ اس طرح کے گھروں کی تعداد اب 782 ہو گئی ہے۔ PMO کی ایک ٹیم کے ذریعہ یہاں آج معائنہ کیا گیا، گھروں اور علاقے کے دراڑ والے حصوں کا اوراس کے ساتھ ہی جہاں بھی پانی کا رساؤ ہوا ہے اس کا بھی معائنہ کیا گیا ہے۔ یہ معائنہ قریب 2 گھنٹے تک کیا گیا۔

کامیٹ ہوٹل کے مالک دیویش کنور کا کہنا ہے کہ ہوٹلوں نے آپس میں چپکنا شروع کر دیا ہے۔ حفاظت کے مد نظر پہلے ہی ہوٹل کے سامان کو محفوظ جگہ پر منتقل کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ اس کی جانکاری انتظامیہ کو بھی دے دی گئی ہے۔ سنو کریسٹ ہوٹل کی مالکن پوجا پرجاپتی کا کہنا ہے کہ سال 2007 سے ہوٹل کو چلایا جا رہا ہے۔ گزشتہ سال سے ابھی تک ہوٹل  کی بہتری کا کام جاری ہے، اس پر قریب 1.5 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ اب ہوٹل لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے جھکنے لگا ہے، جس کی وجہ سے سامان منتقل کرنے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Joshimath:جوشی مٹھ 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر دھنس گئی ، حیران کن سیٹلائٹ تصاویر منظر عام پر

اطلاع دینے کے بعد بھی مقامی انتظامیہ نے ہفتے کی شام تک ہوٹلوں کا معائنہ نہیں کیا تھا۔ دیر شام جوائنٹ مجسٹریٹ دیپک سینی نے اپنی ٹیم کے ساتھ معائنہ کیا۔ وہ اپنی رپورٹ اتوار کے روز ضلع مجسٹریٹ کو پیش کریں گے۔

سیکرٹری ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈاکٹر رنجیت سنہا نے بتایا کہ اب تک 782 عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں دراڑیں آ ئی ہیں۔ 22 گھروں کو ہفتے کے روز نشاندہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ گاندھی نگر میں ایک سنگھ دھار میں دو، منوہر باغ میں پانچ اور سنیل میں سات وارڈوں کو غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ ان وارڈوں میں 148 گھر غیر محفوظ علاقے میں موجود ہیں۔ یہاں سے 223 خاندانوں کی حفاظت کے مد نظر عارضی طور پر نقل مکانی کی گئی ہے، جب کہ نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کے افراد کی تعداد 754 ہیں۔

سکریٹری ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے کہا کہ ریلیف کیمپوں کی گنجائش میں اضافہ کرتے ہوئے جوشی مٹھ میں 615 کمروں میں 2,190 لوگوں کو عارضی طور پر ٹھہرانے کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ پپل کوٹی میں 491 کمروں میں 2,205 لوگوں کے رہنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read