مرکزی حکومت نے فصل کی کٹائی کے بعد کسانوں کو قرض حاصل کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کے لیے ایک بڑی پہل کی ہے۔ مرکزی وزیر خوراک پرہلاد جوشی نے 1,000 کروڑ روپے کی قرض گارنٹی اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد گوداموں کی ترقی اور ریگولیٹری اتھارٹی (WDRA) کے ذریعے رجسٹرڈ الیکٹرانک نیگوشی ایبل ویئر ہاؤس رسیپٹس (e-NWR) کے خلاف کسانوں کو قرض دینے میں بینکوں کی ہچکچاہٹ کو دور کرنا ہے۔
اسکیم کا آغاز کرتے ہوئے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا، ہم نے 1,000 کروڑ روپے کا فنڈ قائم کیا ہے تاکہ بینکوں کو فصل کے بعد قرض دینے کی ترغیب دی جا سکے۔ یہ کسانوں کی قرض تک رسائی کو آسان بنائے گا اور انہیں مزید مالی مدد فراہم کرے گا۔
فصل کے بعد قرض کی موجودہ صورتحال
خوراک کے سکریٹری سنجیو چوپڑا نے کہا کہ اس وقت زرعی قرض کا ایک بڑا حصہ فصل کی پیداوار کے لیے جاتا ہے، جب کہ فصل کے بعد کی کارروائیوں کے لیے قرض صرف 40,000 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ e-NWR کے تحت قرض صرف 4,000 کروڑ روپے تک محدود ہے۔ لیکن اگلے 10 سالوں میں اسے 5.5 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ہدف بینکنگ اور گودام کے شعبوں کی مربوط کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ سکریٹری نے کسانوں میں گارنٹی فائننسنگ کے بارے میں بیداری بڑھانے، ای-کسان اپج ندھی آن لائن پلیٹ فارم کو ہموار کرنے، ڈپازٹری چارجز کا جائزہ لینے اور گودام کے رجسٹریشن کی تعداد 5,800 سے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
پروگرام میں اہم شخصیات کی شرکت
خوراک اور صارفین کے امور کے وزیر مملکت بی ایل ورما، نیمو بین جینتی بھائی بابھنیاںاور ڈبلیو ڈی آر اے کی چیئرپرسن انیتا پروین بھی موجود تھیں۔ اس اسکیم سے کسانوں کو اپنی فصلوں کو ذخیرہ کرنے کے بعد قرض حاصل کرنے میں سہولت ملے گی۔ اس سے نہ صرف ان کی مالی حالت بہتر ہوگی بلکہ دیہی معیشت بھی مضبوط ہوگی۔
بھارت ایکسپریس