سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان
Azam Khan: اتر پردیش میں ضمنی انتخابات کے شور کے درمیان اعظم خان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس بار ان پر خواتین کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ ایس پی امیدوار عاصم رضا کی حمایت میں جلسہ کرتے ہوئے اعظم نے متنازعہ بیان دیا تھا۔ اب اس معاملے میں ان کے خلاف رام پور کے گنج تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ رام پور کے ڈی ایس پی انوج کمار نے بتایا کہ اعظم کے اس بیان کے بعد خواتین میں ان کے خلاف غصہ ہے۔ اس معاملے میں شہناز نامی خاتون نے تھانے میں شکایت دی ہے۔ جس کے بعد مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
دراصل، اعظم نے کہا تھا کہ میں پچھلی 4 حکومتوں میں وزیر تھا اور اگر میں نے طاقت کا استعمال کیا ہوتا تو پیدا ہونے والے بچے اپنی ماں سے پوچھتے کہ والدہ اعظم خان سے پوچھیں کہ جنم لینا ہے یا نہیں۔ فی الحال اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔ اعظم کے اس بیان پر ان کے خلاف دفعہ 394B، 354A، 353A، 505، 504، 509، 125 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ خاتون شہناز نے کیا کہا؟
واضح رہے کہ شکایت کنندہ خاتون شہناز نے گنج تھانے میں مقدمہ درج کراتے ہوئے کہا ہے کہ، “اعظم خان نے خواتین کے خلاف نازیبا بیان دیا ہے۔ ہم سب نے انہیں ووٹ دیا، وزیر بنایا اور آج وہ ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ان کی نظروں میں عورتوں کی کوئی عزت نہیں۔ مجھے اس بیان سے تکلیف ہوئی ہے۔ سب عورتیں ایک جیسی ہیں، سب میری ماں بہنیں ہیں۔ سب کہہ رہی ہیں کہ انہیں یہ گندی بات نہیں کرنی چاہئےتھی۔
اعظم کا متنازع بیان
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اعظم نے متنازعہ بیان دیا ہو۔ اعظم کے نام پر کئی متنازعہ بیانات درج ہیں۔ اس سے پہلے بھی ایس پی لیڈر اعظم خان نے ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر تم میری موت چاہتے ہو تو مجھے یہیں گولی مار دو، میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ موت میری زندگی کی مصیبتوں سے سستی ہوگی۔ تم جانتے ہو ہم پر ظلم کے کتنے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں۔ ہم پر ہنسو، بیچ دو اپنا ضمیراور بتا دو ان افسران کو جو ہماری تباہی چاہتے ہیں۔ یہ کوئی جلوس نہیں ہے۔ میں آپ سے انصاف لینے آیا ہوں۔
-بھارت ایکسپریس