
ممبئی 26/11 کے دہشت گردانہ حملے کے ملزم تہور رانا کو امریکہ سے بھارت لانے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں تہور رانا کی حوالگی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی گئی۔ اس درخواست میں انہوں نے حوالگی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے پیر کو یہ فیصلہ دیا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
تہوررانا ممبئی حملے کا ملزم
آپ کو بتاتے چلیں کہ 64 سالہ تہور رانا پاکستانی نژاد کینیڈین شہری ہیں۔ تہور رانااس وقت لاس اینجلس، امریکہ میں میٹروپولیٹن حراستی مرکز کی تحلیل میں ہیں ۔ دہشت گرد تہور رانا پر بھارت میں 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
حوالگی کے خلاف درخواست دائر
تہور رانا کوبھارت کے حوالے کرنے کے فیصلے کے بعد، انہوں نے امریکی سپریم کورٹ میں ایک ہنگامی درخواست دائر کی، جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جب تک ام کی ہیبیس کارپس کی درخواست کی سماعت نہیں ہو جاتی، تو تک ان کی بھارت حوالگی روک لگائی جائے۔
فروری میں سپریم کورٹ کی جج ایلینا کاگن نے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد دہشت گرد تہور رانانے ایک بار پھر درخواست دائر کی اور مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس جان رابرٹس اس پر غور کریں۔
حوالگی کا راستہ صاف
عدالت نے تہوررانا کی درخواست کانفرنس کے لیے 4 اپریل 2025 کو درج کی تھی، لیکن اب سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ درخواست بھی مسترد کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد تہور رانا کے پاس بہت کم قانونی آپشن رہ گئے ہیں۔ اب ان کی امریکہ سے بھارت حوالگی کا عمل شروع کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔