Bharat Express

سیاست

اہل خانہ ابھی تک بیٹی کی لاش کا انتظار کر رہے ہیں۔ خاتون نے کہا، 'مجھے اب بھی یقین نہیں آرہا کہ میری بیٹی اب اس دنیا میں نہیں ہے۔ کبھی کبھی امید ہوتی ہے کہ میری بیٹی واپس آئے گی، کیونکہ میں نے اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا

دراصل دونوں خواتین کا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سپریم کورٹ نے خود نوٹس لیا تھا اور مرکزی اور ریاستی حکومت کو پھٹکار لگائی تھی اور کہا تھا کہ حکومت اس پر فوری کارروائی کرے ورنہ ہم کریں گے۔

اسی دوران راجندر گڈھا کو اپنی حکومت پر تنقید کرنا مشکل پڑ گیا۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے انہیں وزیر کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ تاہم برطرف کیے جانے کے بعد بھی راجیندر گڈھا نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔

منی پور تشدد معاملے کو لے کر اپوزیشن نے بھی بی جے پی حکومت کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن منی پور تشدد پر کافی ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔

اپوزیشن جماعتوں نے منی پور میں تشدد پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کے لیے نوٹس بھی دیا ہے۔ توقع ہے کہ آج منی پور میں ہو رہے تشدد پر حکومت کی طرف سے جواب دیا جا سکتا ہے

ناگالینڈ کے ریاستی صدر وینتھونگ اوڈیو نے کہا کہ ریاست کے تمام ساتوں این سی پی ایم ایل ایز نے مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کے گروپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے خط لکھا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ان ساتوں ایم ایل اے نے مارچ 2023 میں اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد این ڈی پی پی-بی جے پی اتحاد کی حمایت کی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کمیٹی میں سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت دونوں کے ہونے کے باوجود بھی دونوں میں سے کسی کو بھی کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنایا گیا ہے ۔ ان دونوں کےبجائے پارٹی اعلیٰ کمان نے گوند سنگھ پر بھروسہ جتاتے ہوئے کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہے۔

چراغ پاسوان کا این ڈی اے میں شامل ہونا بی جے پی کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، کیونکہ سی ووٹر نے بہار میں سیاسی مساوات پر رائے عامہ جاننے کے لیے ایک سروے کرایا تھا، جس میں 4 ہزار سے زائد لوگوں سے بات کی گئی تھی۔

اپوزیشن کی اس میٹنگ میں ایک طرف جہاں نام پر حتمی فیصلہ کیا گیا وہیں دوسری جانب کوآرڈینیشن کمیٹی، سیکریٹریٹ اور مشترکہ مہم پر بھی بات کی گئی ۔ اس دوران یہ طے کیا گیا کہ تین کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ ایک کامن مینمم ایجنڈے کیلئے ذیلی کمیٹی۔ دوسری انتخابی مہم کیلئے ذیلی کمیٹی اورتیسری رابطہ کمیٹی بنائی جائے گی۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تب بھی ہم نے ہمیشہ مثبت سیاست کی ہے۔ اپوزیشن میں ہم نے اس وقت کی حکومتوں کے گھوٹالے سامنے لائے لیکن عوام کے مینڈیٹ کی کبھی توہین نہیں کی۔ ہم نے حکمرانوں کے خلاف کبھی بیرونی طاقتوں کی مدد نہیں لی۔