Sharad Pawar got another big setback: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) میں اجیت پوار کی قیادت میں بغاوت کے بعد سے سیاسی اتھل پتھل کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور پارٹی سربراہ شرد پوار پارٹی پر اپنے اپنے دعوے کر رہے ہیں۔ پارٹی کے نشان پر بھی دعویداری ہورہی ہے اور دونوں چچا بھتیجے اپنی اپنی پوزیشن مضبوط ہونے کا دم بھررہے ہیں ، لیکن تمام قسم کی دعویداری کے بیچ ایک بار پھر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ شرد پوار کو بڑا جھٹکا لگ گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ناگالینڈ کے ریاستی صدر وینتھونگ اوڈیو نے کہا کہ ریاست کے تمام ساتوں این سی پی ایم ایل ایز نے مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کے گروپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے خط لکھا کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ان ساتوں ایم ایل اے نے مارچ 2023 میں اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد این ڈی پی پی-بی جے پی اتحاد کی حمایت کی تھی۔
All the seven NCP MLAs in Nagaland have sent a letter of support to Ajit Pawar, Deputy Chief Minister Maharashtra:Vanthungo Odyuo, President of the Nagaland unit of the Nationalist Congress Party
— ANI (@ANI) July 20, 2023
درحقیقت، 2 جولائی کو اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی کے کئی ایم ایل ایز نے پارٹی کے خلاف بغاوت کی۔ ایک چونکا دینے والے اقدام میں اجیت پوار سمیت 9 ایم ایل اے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور بی جے پی کی مخلوط حکومت میں شامل ہو گئے۔اس کے بعد سے پارٹی کے اندر گروپ بندی تیز ہوگئی۔ دو خیمے بن گئے ،ایک چچا کا دوسرا بھتیجے کا۔ ایسے میں این سی پی کے رہنماوں کیلئے آگے کنواں پیچھے کھائی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی کہ آخر وہ جائیں تو جائیں کدھر۔ وقت گزرنے کے ساتھ ہی ملکی سطح پر این سی پی کا اصلی خیمہ کون ہے ،یہ طے ہوجائے گااور اب این سی پی رہنماوں نے خیمے کا انتخاب بھی شروع کردیا ہے۔ اسی ضمن میں ناگالینڈ میں شردپوار کو زبردست جھٹکا لگ گیا ہے۔
شندے حکومت میں یہ رہنما وزیر بن گئے
مہاراشٹر حکومت میں اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ وزارت خزانہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ان کے ساتھ وزیر کے طور پر حکومت میں شامل ہونے والے چھگن بھجبل کو فوڈ سیول سپلائیز، دلیپ والسے پاٹل کو کوآپریٹو وزیر اور حسن مشرف کو میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ دھرماراؤ بابا آترم کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، ادیتی تٹکرے کو خواتین اور بچوں کی ترقی، سنجے بنسوڑے کو کھیل اور نوجوانوں کے امور کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی دھننجے منڈے کو وزارت زراعت اور انل پاٹل کو بحالی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے وزارت کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ سب کے سب کل تک شرد پوار کے ساتھ ، شندے حکومت کے خلاف تھے۔ لیکن صبح ہوتے ہی ان لوگوں نے خیمہ بدلا اور کرسی پر قبضہ جمالیا۔
بھارت ایکسپریس۔