وزیر کے عہدے سے برطرف ہونے کے بعد راجیندر گڈھا نے کہا، 'اگر سچ بولنا گناہ ہے تو میں یہ گناہ...'
Rajasthan Politics: راجستھان میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ایک بار پھر ریاست کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اپنی ہی حکومت کی تنقیدوں میں گھرے کانگریس لیڈر راجندر گڈھا کو وزیر اعلی اشوک گہلوت نے وزیر کے عہدے سے برطرف کر دیاہے۔ وہیں وزیر کا عہدہ چھوڑنے کے بعد راجیندر گڈھا اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر سچ بولنا گناہ ہے تو وہ ایسا کرتے رہیں گے۔ ان کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں کئی طرح کی بحثیں تیز ہو گئی ہیں۔
‘میں سچ کہتا رہوں گا’
ایک ٹی وی چینل سے بات چیت کے دوران راجندر گڈھا نے کہا کہ “اگر سچ بولنا گناہ ہے تو میں مستقبل میں بھی یہ گناہ کرتا رہوں گا، سب جانتے ہیں کہ راجستھان میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے، خواتین کے خلاف جرائم میں راجستھان پہلے نمبر پر ہے، میں نے وہی کہا جو سچ تھا، جس سے وزیر اعلیٰ ناراض ہوئے، لیکن مجھے اس کی پرواہ نہیں، میں سچ بولتا رہوں گا۔”
دراصل اسمبلی کے دوران راجندر گڈھا نے منی پور کا حوالہ دے کر اپنی ہی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا تھا۔ گڈھا نے کہا تھا کہ ہمیں یہ مان لینا چاہیے کہ ہم خواتین کی حفاظت میں ناکام رہے ہیں۔ راجستھان میں جس طرح سے خواتین پر مظالم بڑھے ہیں، منی پور کے بجائے ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
وزیر کے عہدے سے کیا برطرف
اسی دوران راجندر گڈھا کو اپنی حکومت پر تنقید کرنا مشکل پڑ گیا۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے انہیں وزیر کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ تاہم برطرف کیے جانے کے بعد بھی راجیندر گڈھا نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت اقلیت میں تھی تو اس وقت ہم نے اسے مضبوط کرنے کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔ اس حکومت پر جب بھی کوئی بحران آیا، جب بھی کوئی مسئلہ آیا، ہم پوری طاقت کے ساتھ گہلوت صاحب کے ساتھ تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Manipur Violence: ‘پی ایم مودی اور سنگھیوں کو لوگوں کی نہیں، امیج کی فکر’، منی پور تشدد پر اویسی برہم
‘سچ بولنا منع ہے’
دوسری طرف، گہلوت حکومت میں اس ہلچل کے درمیان، بی جے پی نے اس پر طنز کیا۔ مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے ٹویٹ کیا، “گہلوت کے دور حکومت میں سچ بولنا منع ہے! وزیراعلیٰ میں سچ ماننے کی ہمت نہیں ہے! جب ان کے وزیر راجیندر گڈھا جی نے اسمبلی میں سچ بولا تو گہلوت جی کو اتنا برا لگا کہ انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ گہلوت جی نے اس طرح اپنے ساتھیوں کو خبردار کیا ہے، اگر سچ بولوگے توبخشے نہیں جاؤگے۔ اپنے ہی ساتھیوں کو ڈرانا، ان کے منہ بند کر دینا، اسے بھی تو جبر کہیں گے۔”
-بھارت ایکسپریس