کانگریس کے قومی صدرکھرگے
Manipur Violence: منی پور تشدد کا ایک پرانا ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پورے ملک میں ہنگامہ ہے۔ اس ویڈیو میں دو خواتین بغیر کپڑوں کے پریڈ کر رہی ہیں۔ اس معاملے کو لے کر اپوزیشن نے بھی بی جے پی حکومت کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن منی پور تشدد پر کافی ہنگامہ ہوا جس کی وجہ سے کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ اب پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوسرے دن منی پور کے واقعہ پر ہنگامہ ہونے کے امکانات ہیں۔ اس دوران کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ٹویٹ کرکے پی ایم مودی کو نشانہ بنایا اور ان سے بیان جاری کرنے کو کہا۔
.@narendramodi ji,
You did not make a statement inside the Parliament, yesterday.
If you were angry then instead of making false equivalence with Congress governed states, you could have first dismissed your Chief Minster of Manipur.
INDIA expects you to make an elaborate…
— Mallikarjun Kharge (@kharge) July 21, 2023
کھڑگے نے پی ایم مودی سے پارلیمنٹ میں بیان دینے کا مطالبہ کیا
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے منی پور کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا، ’’نریندر مودی جی، آپ نے کل پارلیمنٹ کے اندر کوئی بیان نہیں دیا، اگر آپ واقعی ناراض ہوتے تو آپ کو ایسا کرنے کی کوشش کرتے۔ اس کے بجائے، آپ اپنے منی پور کے وزیر اعلیٰ کو سب سے پہلے برطرف کر سکتے تھے۔ ہندوستان توقع کرتا ہے کہ آپ آج پارلیمنٹ میں ایک تفصیلی بیان دیں گے، نہ صرف اس ایک واقعے پر، بلکہ 80 دنوں کے تشدد پر جو آپ کی حکومت ہے۔ ریاست اور مرکز میں بالکل بے بس نظر آرہی ہے ۔”
جمعرات کو مانسون اجلاس کے پہلے دن شدید ہنگامہ آرائی کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ اپوزیشن جماعتوں نے منی پور پر بحث کے لیے لوک سبھا میں اصول 193 اور راجیہ سبھا میں اصول 176 اور 267 کے تحت نوٹس دیا ہے اور اصولی طور پر اس مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔
اس دوران سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس بھیجا ہے۔
بھارت ایکسپریس