مہادیو بیٹنگ ایپ کیس میں بھوپیش باگھے کے خلاف ایف آئی آر درج
Bhupesh Baghel Name in ED Chargesheet: مہادیو بیٹنگ ایپ کیس میں ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ ای ڈی کی دوسری چارج شیٹ میں چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کا نام ایک بار پھر سامنے آیا ہے۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اسیم داس اپنے پہلے بیان پر قائم ہے ۔جس میں اس نے کہا تھا کہ اسے بھوپیش بگھیل کو نقد رقم پہنچانے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
‘مہادیو بیٹنگ ایپ’ کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چارج شیٹ میں ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ چارج شیٹ میں چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کا نام بھی شامل ہے۔ ای ڈی نے 5 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔جس میں شبھم سونی، امیت کمار اگروال، روہت گلاٹی، بھیم سنگھ اور اسیم داس کے نام ہیں۔
ای ڈی کی چارج شیٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزم اسیم داس مہادیو بیٹنگ ایپ کے پروموٹر کے لیے ہندوستان میں کورئیر کا کام کرتا تھا۔ حالیہ چھاپے میں ان کے ٹھکانوں سے تقریباً 5.39 کروڑ روپے برآمد ہوئے تھے۔ اس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
بھوپیش بگھیل کو 508 کروڑ روپے دیے جانے کا دعویٰ
اب چارج شیٹ میں بھوپیش بگھیل کا نام آنے کے بعد ان کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ چارج شیٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسیم داس نے ایجنسی کو بتایا کہ یہ رقم کانگریس لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو حالیہ چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے دوران بھیجی گئی تھی۔ اسیم داس نے یہ بھی کہا تھا کہ مہادیو بیٹنگ ایپ کے پروموٹرز کی جانب سے کل 508 کروڑ روپے بھوپیش بگھیل کو دیئے تھے۔
اسیم داس اپنے پہلے بیان سے مکر گئے تھے
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملزم اسیم داس نے 12 دسمبر کو نیا بیان ریکارڈ کرایا تھا اور اپنے پرانے بیان کو غلط قرار دیا تھا۔ ا ن کا کہنا تھا کہا کہ انہوں نے 3 نومبر کو بھوپیش بگھیل کے خلاف جو دعویٰ کیا تھا وہ غلط تھا۔ انہوں نے یہ کام کسی بااثر شخص کے دباؤ میں کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب ایک بار پھر اپنے بیان سے مکر گئے ہیں اور اپنے پہلے والے بیان پر قائم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بارش کے بعد دہلی کی سردی میں ہو سکتا ہے مزید اضافہ،شمالی ہندوستان میں جاری ہے دھند کے ساتھ سرد ہواؤں کا ظلم
بھوپیش بگھیل نے ان الزامات کی تردید کی تھی
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انتخابات سے پہلے ہی مہادیو ستہ ایپ کیس میں بھوپیش بگھیل کا نام سامنے آیا تھا۔جس دوران سابق وزیر اعلیٰ نے تمام الزامات سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کی اپوزیشن پارٹی بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کے لیے ای ڈی کا استعمال کر رہی تھی۔
بھارت ایکسپریس