IOA Formed Committee Brij Bhushan Sharan Singh: بھارتیہ کشتی فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف عائد کئے گئے جنسی استحصال کے الزامات کی اب جانچ کی جائے گی۔ اس کے لئے 7 رکنی کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔ اس کمیٹی کی تشکیل انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے کی ہے۔ کمیٹی کے اراکین میں میری کوم، یوگیشور دت، ڈولا بنرجی، الکندا اشوک، سہدیو یادو اور دو وکیل بھی شامل ہیں۔
اس سے پہلے پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف انڈیا اولمپک ایسوسی ایشن کا رخ کیا تھا۔ بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک، روی دہیا اور دیپک پونیا نے انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر پی ٹی اوشا کو تحریری شکایت بھیجی تھی۔ شکایت میں پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی صدربرج بھوشن شرن سنگھ پرجنسی استحصال اورمالی بے ضابطگی کے الزامات لگائے تھے۔ اسی کے ساتھ ڈبلیوایف آئی صدر برج بھوشن سنگھ کو برخاست کرنے اور جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
भारतीय ओलंपिक संघ (IOA) ने WFI प्रमुख बृजभूषण शरण सिंह के खिलाफ यौन उत्पीड़न के आरोपों की जांच के लिए 7 सदस्यीय कमेटी का गठन किया है। कमेटी में मैरी कॉम, डोला बनर्जी, अलकनंदा अशोक, योगेश्वर दत्त, सहदेव यादव और 2 अधिवक्ता हैं: IOA pic.twitter.com/SyX9e3cT7g
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 20, 2023
پہلوانوں نے خط میں کیا لکھا؟
کھلاڑیوں نے اپنے شکایتی خط میں کہا تھا کہ برج بھوشن سنگھ نے کھلاڑیوں کو ذہنی طور پرپریشان کیا ہے۔ پہلوانوں کو اسپانسرشپ کے پیسے بھی نہیں دیئے جاتے اورکوچ میرٹ کی بنیاد پرکھلاڑیوں کو نہیں منتخب کرتے ہیں۔ پہلوانوں نے پی ٹی اوشا سے مطالبہ کیا تھا کہ برج بھوشن سنگھ کا استعفیٰ لیا جائے اورمعاملے کی جانچ کے لئے جلد ازجلد کمیٹی کی تشکیل ہو۔
برج بھوشن سنگھ کا استعفیٰ دینے سے انکار
وہیں دوسری جانب، بھارتیہ کشتی فیڈریشن کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے استعفیٰ دینے سے انکارکردیا ہے۔ انہوں نے یہ تک کہا کہ استعفیٰ کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا، ‘ہریانہ کے کم ازکم 300 کھلاڑی پہنچ چکے ہیں۔ ان کا بھی بیان لیجئے’۔ اسی کے ساتھ انہوں نے شام 4 بجے پریس کانفرنس کرنے اوراس میں کئی انکشاف کرنے کی بات کہی تھی، لیکن انہوں نے یہ کانفرنس مسترد کردی اور 22 جنوری کو ایودھیا میں فیڈریشن کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی وزیر کھیل انوراگ سنگھ ٹھاکر نے انہیں میڈیا سے بات کرنے سے روک دیا ہے۔ حالانکہ ابھی اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
-بھارت ایکسپریس