مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے خواتین ریزرویشن بل سرکار کا موقف رکھتے ہوئے اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے سوالوں کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ کل کا دن پارلیمنٹ کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔ یہ دور بدلنے والا بل ہے۔ اس کے ساتھ ہی خواتین کے حقوق کی طویل لڑائی ختم ہو جائے گی۔ مدتوں سے زیرالتوا یہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ کچھ پارٹیوں کیلئے ریزرویشن سیاسی مدعا ہوسکتا ہے ،لیکن ہماری حکومت کیلئے یہ بل سیاسی مدعا نہیں ہے۔ یہ خواتین کے حقوق کی بحالی کا مدعا ہے اور اس کیلئے بی جے پی سرکار ہمیشہ سرگرم رہی ہے۔
#WATCH महिला आरक्षण बिल पर केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह ने कहा, “OBC आरक्षण, परिसीमन का मुद्दा या जनगणना को लेकर सवाल उठाए जा रहे हैं, मैं सबका जवाब देता हूं…सबसे पहला जवाब विद्यमान संविधान में तीन तरह के सांसद आते हैं, जो सामान्य, SC और ST कैटेगरी से आते हैं। ये तीनों कैटेगरी… pic.twitter.com/txj4QwvpNk
— ANI_HindiNews (@AHindinews) September 20, 2023
امت شاہ نے مزید کہا کہ خواتین ریزرویشن بل احترام کی علامت اور ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے حال ہی میں ختم ہونے والی جی-20چوٹی کانفرنس میں خواتین کی قیادت میں ترقی کا وژن پیش کیا۔امت شاہ نے کہا کہ جب سے پی ایم مودی نے حلف لیا ہے، خواتین کی حفاظت، احترام اور مساوی شراکت حکومت کی بنیاد ہے۔ یہ بل ملک میں فیصلہ سازی اور پالیسی سازی میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنائے گا۔
#WATCH | “…This is the fifth attempt to bring the Women’s quota bill. From Devegowda ji to Manmohan Singh ji, four attempts were made to bring this bill…what was the reason this bill was not passed?…” says Union Home Minister Amit Shah in Lok Sabha on Women’s Reservation… pic.twitter.com/6ckEMVjKK6
— ANI (@ANI) September 20, 2023
امت شاہ نے کہا کہ کانگریس نے پانچ دہائیوں سے زیادہ اس ملک پر حکومت کی، لیکن 11 کروڑ خاندان ایسے تھے جو بیت الخلاء سے محروم تھے۔ انہوں نے ‘غریبی ہٹاو’ کا نعرہ دیا لیکن غریبوں کے لیے کوئی انتظام نہ کر سکے۔ جب گھر میں بیت الخلاء نہیں ہوتا ہے تو سب سے زیادہ متاثر بیٹیاں، بہنیں اور مائیں ہوتی ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ان کی جڑیں ہندوستان میں نہیں ہیں، میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ وہ کہاں ہیں۔امت شاہ نے کہا کہ خواتین کے ریزرویشن بل لانے کی یہ پانچویں کوشش ہے۔ دیوے گوڑا جی سے لے کر منموہن سنگھ جی تک اس بل کو لانے کی چار کوششیں کی گئیں۔ کیا وجہ تھی کہ یہ بل منظور نہیں ہوا؟ میری پارلیمنٹ سے اپیل ہے کہ اب اسے متفقہ طور پر منظور کیا جائے۔
سکریٹری کے بارے میں راہل گاندھی کے بیان پر نشانہ لگاتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ حکومت کابینہ چلاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک چلانے والے 90 سکریٹری میں صرف تین او بی سی ہیں۔ میری سمجھ یہ ہے کہ ملک حکومت چلاتی ہے۔ کابینہ ملک کی پالیسیوں کا فیصلہ کرتی ہے۔ اس ملک کی پارلیمنٹ کرتی ہے۔اگر وہ یہ مانتے ہیں کہ حکومت سکریٹری چلاتے ہیں تو یہ ان کی سمجھ ہے ۔ اگر آپ اعداد و شمار چاہتے ہیں تو میں آپ کو بتاؤں کہ بی جے پی میں 29 فیصد ایم پی او بی سی سے ہیں۔ 85 ایم پی او بی سی سے ہیں۔ اگر آپ موازنہ کرنا چاہتے ہیں تو آئیں۔ 29 وزراء او بی سی سے ہیں۔ ہم نے او بی سی سے وزیر اعظم دیا ہے۔آپ نے نہیں دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔