کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز کہا کہ اگر ان کی پارٹی آئندہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار میں آتی ہے تو نسلی مردم شماری کے ساتھ ‘اکنامک میپنگ’ کروائی جائے گی، جس کی بنیاد پر ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد ختم کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم مناسب ریزرویشن، حقوق اور حصہ فراہم کرے گا۔
کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ غریب کون ہیں؟: راہل
راہل گاندھی نے ‘X’ پر پوسٹ کیا، “کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ غریب کون ہیں؟ کتنے ہیں اور کس حال میں ہیں؟ کیا ان سب کا شمار ضروری نہیں؟ انہوں نے کہا کہ بہار میں کرائی گئی نسلی مردم شماری سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غریب آبادی کے 88 فیصد لوگ دلت، قبائلی، پسماندہ اور اقلیتی برادریوں سے آتے ہیں۔
ہم دو تاریخی قدم اٹھانے جا رہے ہیں: راہل
کانگریس لیڈر نے کہا، “بہار کے اعداد و شمار ملک کی حقیقی تصویر کی صرف ایک چھوٹی سی جھلک ہیں، ہمیں اندازہ بھی نہیں ہے کہ ملک کی غریب آبادی کس حال میں رہ رہی ہے۔” انہوں نے کہا، “اسی لیے ہم دو تاریخی قدم اٹھانے جا رہے ہیں – ذات کی گنتی، اقتصادی نقشہ، جس کی بنیاد پر ہم ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیں گے۔”
یہ قدم ملک کا ایکسرے کرے گا: راہل
راہل نے کہا، “یہ قدم ملک کا ایکسرے کرے گا اور ہر ایک کو مناسب ریزرویشن، حقوق اور حصہ فراہم کرے گا۔ اس سے نہ صرف غریبوں کے لیے صحیح پالیسیاں اور منصوبے بنائے جائیں گے بلکہ انہیں تعلیم، کمائی اور دوائیوں کی جدوجہد سے نجات دلا کر ترقی کے مرکزی دھارے سے منسلک کیا جا سکے گا۔
اٹھو، جاگو اور اپنی آواز بلند کرو!: راہل
کانگریس لیڈر نے پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی، “اس لیے اٹھو، جاگو اور اپنی آواز بلند کرو! ذات پات کی گنتی آپ کا حق ہے اور یہ آپ کو مشکلات کے اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے گا۔” گنتی کرو ہمارا نعرہ ہے، کیونکہ گنتی ‘انصاف کا پہلا قدم’ ہے۔
راہل گاندھی کی پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، “ایک جامع سماجی-اقتصادی ذات کی مردم شماری حکومت کو لوگوں سے متعلق پہلوؤں کو سمجھنے میں مدد کرے گی۔ اس سے ہر خاندان کی مالی حالت کا پتہ چل جائے گا۔ جائیداد، قرض کا بوجھ، زمین اور آمدنی سے متعلق معلومات دستیاب ہوں گی۔ رمیش نے کہا کہ اس سے ملک کے موجودہ ذات پات کے ڈھانچے کا پتہ چل جائے گا اور کون سا گروہ خوشحال ہے اور کون محرومی سے جوجھ رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔