Bharat Express

Bihar Caste Census

ایک تقریب میں چراغ پاسوان نے کہا کہ ان کی پارٹی سماج کے ایک خاص طبقے کے لیے پابند ہے جس کی وہ نمائندگی کرتی ہے۔ چراغ نے کہا کہ ہماری لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کی ترجیحات سماج کے اس طبقے کے لیے ہماری فکریں ہیں جس کی ہم نمائندگی کرتے ہیں۔

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ آبادی کے حساب سے پالیسی بنائی جانی چاہئے۔ اگر عوام کی آبادی کے مطابق پالیسیاں نہ بنائی جائیں تو ضرورت مندوں کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا اور پالیسیاں بنانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

کانگریس لیڈر نے پوسٹ میں لوگوں سے اپیل کی، "اس لیے اٹھو، جاگو اور اپنی آواز بلند کرو! ذات پات کی گنتی آپ کا حق ہے اور یہ آپ کو مشکلات کے اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے گا۔" گنتی کرو ہمارا نعرہ ہے، کیونکہ گنتی 'انصاف کا پہلا قدم' ہے۔

بہارحکومت کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر غریب درج فہرست ذاتوں میں شامل ہیں۔ ایس سی کمیونٹی کی 42.93 فیصد آبادی غریب ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر ہم درج فہرست قبائل کی بات کریں تو اس برادری کے 42.70 فیصد خاندان غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔

جے ڈی یو کے قومی صدر نے کہا کہ امت شاہ جتنی بار چاہیں آئیں۔ ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ذات پات کی مردم شماری کی رپورٹ پر کہا گیا ہے کہ بی جے پی ہمارے ساتھ تھی۔ جے ڈی یو کے 11 لوگوں کے ایک وفد نے آپ سے ملاقات کی تھی اور آپ سے ملک بھر میں یہ کام کروانے کو کہا تھا اور آج آپ یہ کہہ رہے ہیں۔ آپ کا کردار خود دوہرا ہے۔

قریب چار گھنٹے تک ذات پر مبنی مردم شماری کے مدعے پر میٹنگ میں بحث کی گئی اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ  اس مردم شماری کو کانگریس پارٹی آگے بڑھائے گی اور جن ریاستوں میں کانگریس کی  حکومت ہے وہاں ذات پر مبنی مردم شماری کی جائے گی۔

میٹنگ میں سماجی اور اقتصادی سروے کے اعداد و شمار پیش نہیں کیے گئے جس کی بی جے پی نے مخالفت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اجلاس کے دوران سماجی اور اقتصادی سروے کا ڈیٹا اسمبلی میں رکھا جائے گا۔ بی جے پی کی طرف سے اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا اور ہری سہانی نے حصہ لیا۔

راہل گاندھی ایک عرصے سے نسل کی بنیاد مردم شماری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پیر کے روز جب بہار حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کے اعداد و شمار جاری کیے تو راہل گاندھی نے کہا کہ یہ ہمارا عہد ہے کہ حقوق کی تعداد آبادی کے برابر ہوگی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے فوراً بعد مردم شماری شروع ہو جائے گی۔

بنچ نے کہا، "آپ سمجھتے ہیں، دو چیزیں ہیں؛ ایک ڈیٹا اکٹھا کرنا، جو مشق ختم ہو چکی ہے، اور دوسرا سروے کے دوران جمع کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ۔ دوسرا حصہ، زیادہ مشکل ہے۔ جب تک آپ (درخواست گزار) پہلی نظر میں مقدمہ قائم کرنے کے قابل نہیں بناتے تب تک ہم روک نہیں لگانے والے ہیں۔