بہار کی تازہ ترین ذات سروے رپورٹ کے مطابق ریاست کی کل آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے۔ اس میں سے 94 لاکھ آبادی غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔ ان کی ماہانہ آمدنی 6000 روپے بھی نہیں ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ روزانہ 200 روپے یا اس سے کم آمدنی پر گزارہ کر رہے ہیں۔سروے رپورٹ کے مطابق ریاست کی کل آبادی میں دیگر پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات کا کل حصہ 63 فیصد ہے۔ اس میں سے پسماندہ طبقہ 27.13 فیصد اور انتہائی پسماندہ طبقے کا ذیلی گروپ 36 فیصد ہے۔ مزید یہ کہ ایس سی اور ایس ٹی مل کر 21 فیصد سے کچھ زیادہ ہیں۔ اعلیٰ ذاتوں کی بات کریں تو بہار میں ان کی کل آبادی 15.53 فیصد ہے، جس میں برہمن 3.65 فیصد، راجپوت 3.45 فیصد اور بھومیہار 2.86 فیصد ہیں۔ اعدادوشمار سے جانیں کہ کون سی ذات کے لوگ امیر ہیں اور کون غریب۔
بہار کا غریب ترین ایس سی خاندان
بہارحکومت کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر غریب درج فہرست ذاتوں میں شامل ہیں۔ ایس سی کمیونٹی کی 42.93 فیصد آبادی غریب ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر ہم درج فہرست قبائل کی بات کریں تو اس برادری کے 42.70 فیصد خاندان غربت کی زندگی گزار رہے ہیں، جب کہ 33.16 فیصد لوگ پسماندہ طبقے کے، 33.59 فیصد انتہائی پسماندہ طبقے کے اور 25.09 فیصد عام طبقے کے لوگ غریب ہیں۔
بھومیہار عام زمرے میں سب سے غریب ہے
عام زمرے یعنی جنرل کیٹگری کے بھومیہار ذات کے 27.58 فیصد لوگ غریب ہیں، جب کہ 25.32 فیصد برہمن اور 24.89 فیصد راجپوت کے لوگ غریب ہیں۔ ریاست میں کل 43 لاکھ 28 ہزار 828 اونچی ذات کے خاندان ہیں جن میں سے 25.09 یعنی 10 لاکھ 85 ہزار 913 غریب ہیں۔ بھومیہاروں کے 8 لاکھ 38 ہزار 447 خاندان ہیں جن میں سے 2 لاکھ 31 ہزار 211 غریب ہیں۔ کل 10 لاکھ 76 ہزار 563 برہمن خاندانوں میں سے 2 لاکھ 72 ہزار 576 غریب ہیں، جب کہ 9 لاکھ 53 ہزار 784 راجپوت خاندانوں میں سے 2 لاکھ 37 ہزار 412 غریب ہیں۔ اگر ہم مسلمانوں میں عام زمرے کی بات کریں تو شیخ ذات کے کل 25.84 فیصد لوگ غریب ہیں۔ شیخ خاندانوں کی آبادی 10 لاکھ 38 ہزار 88 ہےاور 2 لاکھ 68 ہزار 398 غریب ہیں۔ کل 1 لاکھ 89 ہزار 777 پٹھان خاندانوں میں سے 42 ہزار 137 غریب ہیں جبکہ سیدوں کے کل 59 ہزار 838 خاندانوں میں سے 10 ہزار 540 غریب ہیں۔
یادو پسماندہ طبقے میں سب سے غریب
پسماندہ طبقات میں یادو ذات کی سب سے بڑی آبادی غریب ہے۔ کل 35.87 یادو خاندان غریب ہیں۔ یہاں کل 13 لاکھ 83 ہزار 962 یادو خاندان رہتے ہیں۔ اس کے بعد کشواہا ہیں جن کے 34.32 فیصد خاندان غریب ہیں۔ ریاست میں کل 4 لاکھ 6 ہزار 207 کشواہا خاندان رہتے ہیں۔
کون سی ذات سب سے زیادہ امیر ہے؟
کائستھ ذات بہار میں سب سے امیر ہے۔ ان کی کل آبادی 1 لاکھ 70 ہزار 985 ہے جس میں سے 13.83 فیصد یعنی 23 ہزار 639 خاندان غریب ہیں۔
بہار ذات کے سروے پر لیڈروں نے کیا کہا؟
بی جے پی بہارحکومت کے اس ذات پات کے سروے پر برہم ہے۔ جب سروے کی پہلی رپورٹ 2 اکتوبر کو پیش کی گئی تو مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ معصوم عوام میں الجھن پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ذات کی مردم شماری بہار کے غریب لوگوں میں الجھن پھیلانے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ نتیش کمار کے 15 سالہ دور میں اور لالو یادو کے 18 سالہ دور میں رپورٹ کارڈ دینا چاہیے تھا کہ انھوں نے اپنے دور اقتدار میں غریبوں کو کیا ریلیف دیا اور کتنے لوگوں کو نوکریاں فراہم کیں۔ یہ رپورٹ ایک سراب کے سوا کچھ نہیں۔ ساتھ ہی عام آدمی پارٹی، کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے اس کی حمایت کی ہے۔ کانگریس لیڈر ڈگ وجے سنگھ نے کہا کہ ہم ہمیشہ اس کے حق میں رہے ہیں اور اگر مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو وہاں بھی ذات کا سروے کرایا جائے گا۔ جب سروے کی پہلی رپورٹ پیش کی گئی تو آپ ایم پی سنجے سنگھ نے بھی اس کی حمایت کی تھی ۔ انہوں نے کہاتھا، ‘پورے ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جانی چاہیے، لیکن بی جے پی اپنے بنیادی اصولوں اور نظریات میں پسماندہ لوگوں، دلتوں، استحصال زدہ اور محروم لوگوں کے خلاف ہے، اس لیے وہ اس سے بھاگ رہی ہے۔ اگر ہم ان برادریوں کے ساتھ انصاف کرنا چاہتے ہیں تو پورے ملک میں ان کی تعداد جاننا ضروری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔