Bharat Express

Supreme Court on the decision of the High Court judge: پستان پکڑنا اور ازاربند کھولنا ریپ نہیں ہے، ہائی کورٹ کے جج کے اس فیصلے پر سپریم کورٹ نے کیا کہا، پورا معاملہ جانیں

سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ نابالغ متاثرہ کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ عصمت دری نہیں بلکہ جنسی ہراسانی کا ہے۔ عدالت نے معاملہ سننے سے انکار کرتے ہوئے درخواست گزار کے دلائل کو مسترد کر دیا۔

سپریم کورٹ نے نابالغ لڑکی سے متعلق ایک معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جسٹس بیلا ترویدی کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ وہ اس کی سماعت کے لیے تیار نہیں ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران جب درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل پردیپ یادو نے عدالت میں بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی بچاؤ کا ذکر کیا تو جسٹس بیلا ترویدی نے کہا کہ عدالت میں کسی بھی طرح کی لیکچربازی نہ کریں۔

دائر درخواست میں الہ آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو متنازعہ حصے کو ہٹا کر فیصلہ درست کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی درخواست میں ججوں کے اس طرح کے متنازعہ تبصروں کو روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ پستان پکڑنا اور پاجامہ کی ڈوری کھولنا عصمت دری نہیں بلکہ جنسی ہراسانی کے زمرے میں آتا ہے۔

درخواست میں کیا مطالبہ کیا گیا ہے؟

یہ درخواست سپریم کورٹ کی وکیل انجلی پٹیل نے دائر کی ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے اہم فیصلے میں کہا کہ پستان پکڑنا اور ازار بند کھولنا ریپ نہیں بلکہ جنسی ہراسانی ہے۔ یہ معاملہ کاس گنج ضلع کے پٹیالی تھانے میں درج ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ملزم کے خلاف سیکشن 376 آئی پی سی (عصمت دری) اور سیکشن 18 (جرم کرنے کی کوشش) POCSO ایکٹ (جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ ایکٹ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ملزم کے خلاف لگائے گئے الزامات اور کیس کی بنیاد پر اس معاملے میں عصمت دری کی کوشش کا جرم نہیں بنتا بلکہ انہیں IPC کی دفعہ 354 (B) کے تحت متاثرہ کے کپڑے اتارنے یا اسے برہنہ ہونے پر مجبور کرنے کے ارادے سے حملہ یا بدسلوکی کرنے  اور POCSO ایکٹ کی دفعہ 9 (m) کے الزامات کے تحت طلب کیا جاسکتا ہے۔

پون اور آکاش پر اتر پردیش کے کاس گنج میں 11 سالہ متاثرہ لڑکی کا پستان پکڑنے، ازار بند توڑنے اور اسے ایک پل کے نیچے گھسیٹ کر لے جانے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ 2021 میں پیش آیا۔ جب ملزمان نے لڑکی کو لفٹ دینے کی پیشکش کی۔ نچلی عدالت نے اسے POCSO ایکٹ کے تحت عصمت دری اور جنسی زیادتی مانتے ہوئے سمن جاری کیا تھا۔ ملزمان نے نچلی عدالت کے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

 

بھارت ایکسپریس اردو۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read