الیکشن سے پہلے بنگال میں پھر افراتفری، نندی گرام میں بی جے پی کارکن کی موت، پارٹی نے ٹی ایم سی کے خلاف کھولا محاذ
Bengal violence: رام نومی کے جلوس سے متعلق مغربی بنگال کے ہاوڑہ ضلع میں جمعہ کو جاری کشیدگی کے درمیان کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) داخل کی گئی ہے، جس میں معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جمعرات کو خاص طور پر ہاوڑہ ضلع کے شب پور کے سندھیا بازار علاقے میں ہوا تصادم آج صبح بغل کے قاضی پورہ علاقے میں پھیل گیا۔ لوگوں کے ایک گروپ نے علاقے میں اونچی عمارتوں کی طرف سے پتھراو شروع کردیا۔ کچھ گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور آگ لگا دی گئی۔
گاڑی کے شیشے پوری طرح سے چکنا چور
یہاں تک کہ ریاست کے کوآپریٹیو وزیر اروپ رائے کی گاڑی کو بھی نہیں بخشا گیا، جو اس وقت علاقے سے گزر رہا تھا۔ گاڑی کے شیشے پوری طرح سے چکنا چور ہوگئے۔ حالانکہ وزیر گاڑی میں موجود نہیں تھے۔ آخر کار ریپڈ ایکشن فورس (آراے ایف) کے جوانوں کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی فورس موقع پر پہنچ گئی۔ بے قابو بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لئے انہوں نے جم کرلاٹھی چارج کیا۔ تصادم میں کچھ پولیس اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔ خبرلکھے جانے تک اس سلسلے میں کل 36 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حالانکہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے، لیکن ان علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے۔
شرپسندانہ سرگرمیاں ناقابل برداشت
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ان کی انتظامیہ اس طرح کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا، ”میں نے پولیس سے سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔“ پولیس کے ذریعہ غیرعملی یا تاخیر سے کارروائی کی شکایات موصول ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ان شکایات پر بھی غور کیا جائے گا۔ نیز، انہوں نے دعویٰ کیا کہ جمعرات کی جھڑپیں بنیادی طور پرجلوس کے روٹ میں آخری منٹ کی تبدیلی کی وجہ سے ہوئیں۔
فرقہ وارانہ تصادم کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ
جمعہ کے روز ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم اور جسٹس ہرنمے بھٹا چاریہ کی بینچ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی داخل کرکے جمعرات کے روز تصادم کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔ مفاد عامہ کی عرضی کو قبول کرلیا گیا ہے اورمعاملے کی سماعت 3 اپریل کو ہوگی۔ بی جے پی نے ہاوڑہ تشدد پراین آئی اے جانچ کے مطالبہ والی عرضی کلکتہ ہائی کورٹ میں لگائی ہے۔ معاملے کی سی بی آئی جانچ کے مطالبہ کے علاوہ اپوزیشن لیڈر نے اس گنتی پر فساد متاثرہ علاقوں میں مرکزی مسلح اہلکاروں کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس