ایلون مسک
ہریانہ اور جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات مکمل ہو چکے ہیں۔ اب اگلے ماہ مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ہریانہ کے حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد ایک بار پھر ای وی ایم پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کانگریس اس کو لے کر الیکشن کمیشن پر مسلسل حملہ کر رہی ہے۔
تاہم الیکشن کمیشن ای وی ایم میں بے ضابطگیوں کے کانگریس کے الزامات کو مسترد کر رہا ہے۔ بی جے پی بھی انہیں غلط کہہ رہی ہے لیکن اس سب کے درمیان دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے بیان دیا ہے ۔
ایلون مسک نے کیا کہا؟
ایلون مسک نے کہا، “میں ایک ٹیکنیشن ہوں اور میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ووٹنگ ای وی ایم کے ذریعے نہیں ہونی چاہیے۔ کیونکہ ای وی ایم کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ ای وی ایمز کمپیوٹر پروگرامنگ سے منسلک ہیں اور انہیں ہیک کرنا ممکن ہے۔” ان کا یہ بیان اس لیے ہے کہ وہ سائنسدانوں کے ساتھ مختلف پروجیکٹس پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔
کانگریس نے مسک کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سوالات اٹھائے۔
ایلون مسک کے بیان کے بعد کانگریس نے پھر سے سوشل میڈیا پر اس معاملے کو اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس کے کچھ لیڈروں نے ایکس پر لکھا، ای وی ایم کو ہیک کیا جا سکتا ہے… اب بتاؤ کیا مسک بھی غلط کہہ رہے ہیں؟
جون میں بھی ای وی ایم پر سوال اٹھایا گیا تھا۔
رواں برس جون میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے وقت ای وی ایم کو ہیک کیا جا سکتا ہے۔ تب کانگریس نے اسے ایشو بنایا، جبکہ بی جے پی کے چندر شیکھر نانے نے بیان دیا کہ ہمارے پاس انٹرنیٹ سے منسلک سسٹم نہیں ہے تاکہ آپ اسے ہیک کر سکیں۔ اگر یہ انٹرنیٹ سے منسلک ہوتا تو اسے ہیک کیا جا سکتا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ دبا دیا گیا لیکن ایک بار پھر ای وی ایم ہیکنگ کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔