Bharat Express

Tamil Nadu Politics: تمل ناڈو کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن کے  پھربگڑے بول – سناتن دھرم کو مٹانا ہی ہوگا  

اسٹالن نے کہا، ‘وہ ذات پات کی تفریق کی وجہ سے سناتن دھرم کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ سناتن دھرم کو ختم کرنا پڑے گا۔ ہم ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی بھی بات کرتے ہیں۔

تمل ناڈو کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن کے  پھربگڑے بول - سناتن دھرم کو مٹانا ہی ہوگا  

Tamil Nadu Politics: تمل ناڈو کے نوجوان کے امور اور کھیل کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن نے پیر 18 ستمبر 2023 کو سناتن دھرم کے حوالے سے ایک بار پھر  عجیت وغریب بیان دیا ہے۔ اسٹالن تمل ناڈو کے گورنر آر این روی کے بیان پر پلٹ وار کررہے  تھے۔ گورنر نے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک بہت زیادہ ہے۔ سناتن  کوختم  کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ یہاں پیدائش کی بنیاد پر سب برابر ہیں۔

اس کے جواب میں اسٹالن نے کہا، ‘وہ ذات پات کی تفریق کی وجہ سے سناتن دھرم کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ سناتن دھرم کو ختم کرنا پڑے گا۔ ہم ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی بھی بات کرتے ہیں۔ گورنر صاحب بھی یہی کہہ رہے ہیں۔ ہمارا ماننا ہے کہ پیدائش کی بنیاد پر ذات پات کو ختم کر دینا چاہیے۔ جہاں بھی ذات پات کی بنیاد پر تفریق ہے، میں اس امتیاز کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔

تمل ناڈو کے گورنر نے کیا کہا؟

تمل ناڈو کے گورنر نے اتوار 17 ستمبر کو کہا تھا کہ معاشرے میں سماجی امتیاز موجود ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا، ‘یہاں اچھوت اور سماجی امتیاز ہے۔ معاشرے کے ایک بڑے طبقے کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کیا جاتا۔ یہ تکلیف دہ ہے۔ ہندو مت یہ نہیں کہتا۔ ہندو مذہب برابری کی بات کرتا ہے۔

انہوں نے کہا، ‘میں ہر روز اخبار میں پڑھتا ہوں، مجھے خبریں ملتی  ہیں، میں سنتا ہوں کہ درج فہرست ذات کے ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو مندروں میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔ یہ بہت عجیب ہے۔ ہندوستان میں کہیں بھی ذات پات کی رکاوٹیں نہیں ہونی چاہئیں۔ گورنر کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے، ڈی ایم کے کے ترجمان سراوانن انادورائی نے کہا، ‘گورنر ہمارے دراوڑ ین  ماڈل کو پسند نہیں آرہا  ہیں۔ اس لیے وہ جھوٹ کے طریقہ  سے مہم چلا رہے ہیں۔

گورنر سناتن دھرم کے پرچار ک ہیں

ڈی ایم کے کے ترجمان سراوان انادورائی نے کہا، ‘گورنراس حقیقت کو ہضم نہیں کرپا رہے ہیں کہ دراوڑ ماڈل گورننس کا ایک کامیاب ماڈل ہے۔ وہ دراوڑی نظریہ کے خلاف ہے۔ وہ سناتن نظریہ کا پرچار ک ہیں ، وہ جہاں بھی جاتے ہیں سناتن دھرم کی خوبیوں کی بات کرتےہیں، لیکن سناتن دھرم ذات پات کے نظام کا ذمہ دار ہے۔

بھارت ایکسپریس