Bharat Express

Udhayanidhi Stalin

نائب وزیر اعلیٰ کے لیے ان کے نام کا اعلان آئندہ 24 گھنٹوں میں کیا جا سکتا ہے۔ اس مہینے کے شروع میں، امریکہ کے دورے پر جانے سے پہلے، ایم کے اسٹالن نے ادےندھی اسٹالن کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا اشارہ دیا تھا۔

گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادے ندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کا موازنہ ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریوں سے کیا تھا۔

ایلنگوون نے کہا، "انہیں (بی جے پی) کو بتانا چاہئے کہ سناتن دھرم کیا ہے؟ سناتن دھرم کیا ہے اس کی وضاحت کرنے کے لئے کوئی آگے نہیں آیا؟ عدالت نے کہا ہے کہ انہیں وزیر کے عہدے سے نہیں ہٹانا چاہئے۔ انہیں اس طرح نہیں بولنا چاہئے۔

یہ تنازعہ سپریم کورٹ کی طرف سے ڈی ایم کے لیڈر ادے ندھی اسٹالن کے خلاف ’سناتن دھرم‘ کے متعلق ان کے متنازعہ ریمارکس پر کی گئے تنقیدی کے بعد آیا ہے۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سچن دتہ کی بنچ نے تبصرہ کیا، "آپ نے اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال کیا اور اب آپ سپریم کورٹ سے ریلیف مانگ رہے ہیں۔ آپ عام آدمی نہیں، آپ ایک سیاست دان ہیں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔

تمل  ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کے بیٹے اور نوجوان امور کے وزیرادھے ندھی اسٹالن نے ایودھیا میں رام مندر پران پرتشٹھا سے متعلق بڑا بیان دے دیا ہے اور ایک بار پھر وہ سرخیوں میں آگئے ہیں۔

ادھیانیدھی اسٹالن نے کہا، ''وزیر اعظم نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں انتخابی مہم کے دوران میری تقریر کا ذکر کیا۔ "انہوں نے مجھ پر ایسی باتیں کہنے کا الزام لگایا جو میں نے نہیں کہا تھا۔"

ڈی ایم کے لیڈر ادھیانیدھی نے کہا، "ہندوستان اپنی کھیل اور مہمان نوازی کے لیے مشہور ہے۔ تاہم نریندر مودی اسٹیڈیم میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ ناقابل قبول ہے۔ کھیلوں کو قوموں کو متحد کرنے اور حقیقی بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے۔ نفرت پھیلانے کے لیے اسے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا درست نہیں ہے

اسٹالن نے کہا، 'وہ ذات پات کی تفریق کی وجہ سے سناتن دھرم کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ سناتن دھرم کو ختم کرنا پڑے گا۔ ہم ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کو ختم کرنے کی بھی بات کرتے ہیں۔

جگدانند نے کہا تھا کہ 'جو لوگ تلک لگا کر گھومتے ہیں، انہیں لوگوں نے ہندوستان کو غلام بنایا ہے'۔ جگدانند سنگھ نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بات آر جے ڈی کے پروگرام میں اپنے ساتھیوں سے کہی تھی، سب جانتے ہیں کہ میں نے کیا کہا۔ اسے دوبارہ دہرانے کی ضرورت نہیں۔