اپنے بیانات سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کے حوالے سے متنازعہ بیان دیا ہے۔انہوں نے پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام بھی لگایا۔شیوسینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے پی ایم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، “وزیر اعظم نریندر مودی کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اب کیا بولیں گے۔ ان کا دماغی توازن معلوم نہیں ہوتا۔ ان کا دماغ بوسیدہ(سڑا) ہے، اگر کوئی منصوبہ جھارکھنڈ میں غلط ہے تو وہ مہاراشٹر میں صحیح کیسے ہوسکتا ہے؟
الیکشن کمیشن پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “اس ملک میں الیکشن کمیشن اب آزاد نہیں رہا، الیکشن کمیشن صرف وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے کہنے پر انتخابات کا اعلان کرتا ہے۔ ریاست میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے ہیں۔ کیونکہ الیکشن کمیشن جانتا ہے کہ بی جے پی ہارنے والی ہے۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “کیا وزیر اعلیٰ انتخابات کے بارے میں بات کریں گے؟ وہ صرف تاریخ دے رہے ہیں، الیکشن کمیشن کو بتانا چاہیے کہ انتخابات کب ہوں گے، وہ ایکناتھ سے کہہ رہے ہیں، کیا وہ جانتے ہیں؟ دہلی میں نومبر میں الیکشن ہے؟ جب تک دہلی کے دونوں مالکان مہاراشٹر میں الیکشن نہیں کروانا چاہتے تب الیکشن کمیشن اعلان نہیں کرسکتا۔تک ہم کہتے ہیں کہ ہماری جیت یقینی ہے۔لوک سبھا الیکشن میں بھی ایسا ہی ہوا، اسمبلی انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔