Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: سنبھل میں ووٹنگ کے دوران ہنگامہ، سماجوادی پارٹی کے امیدوار ضیاء الرحمٰن برق اور پولیس کے درمیان ہوئی بحث

لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلے میں سنبھل سیٹ پر ہو رہی ووٹنگ کے درمیان سماجوادی پارٹی کے لیڈران کی پولیس سے بحث ہوئی ہے۔ ضیاء الرحمٰن برق کا الزام ہے کہ پولیس نے بی ایل او کے بستے چھینے تاکہ ووٹ فیصد نہ بڑھ سکے۔

سنبھل میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار ضیاء الرحمٰن کی پولیس سے نوک جھونک ہوئی ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلے میں یوپی کی سنبھل سیٹ پربھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس سیٹ پرسماجوادی پارٹی کے امیدوار ضیاء الرحمٰن برق کی پولیس سے تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ شفیق الرحمٰن برق کا الزام ہے کہ پولیس نے بی ایل او کے بستے چھینے، تاکہ ووٹ فیصد نہ بڑھے۔ مسلم رائے دہندگان سے بوتھوں پر پولیس بدسلوکی کر رہی ہے۔ سابق صدراور سینئر لیڈر فیروز کان کو حراست میں لینے کی کوشش کی گئی ہے۔

اسمولی اسمبلی حلقہ کے اووری گاؤں میں پولیس نے لاٹھی چارج کرکے پولنگ اسٹیشن سے لوگوں کو بھگایا۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ سنبھل لوک سبھا علاقے میں کئی بوتھوں پر پولیس پر لاٹھی چارج کرنے، رائے دہندگان سے مار پیٹ کرنے اور الیکشن کو متاثر کرنے کے الزام لگے ہیں۔ حادثہ کی اطلاع ملنے پر پولیس کے افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

لاٹھی چارج میں کئی افراد زخمی

ایک ویڈیو اسمولی کے اوواری میں بوتھ نمبر 181، 182، 183، 184 کا ہے۔ یہاں لاٹھی چارج میں کئی لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ فی الحال یہ صورتحال قابو میں ہے۔ اس معاملے سے پہلے بھی سماجوادی پارٹی کے امیدوارضیاء الرحمٰن برق نے پولیس اورانتظامیہ پرالزام لگایا تھا۔ اس کے بعد ایم جی ایم کالج میں ہنگامہ بھی ہوا تھا۔

پولیس نے مارپیٹ کرنے کے الزام کو مسترد کیا

اووری گاؤں میں رائے دہندگان سے تصادم اوراس میں ایک بزرگ ووٹرکے بے ہوش ہونے کے الزام پرپولیس کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زیادہ گرمی ہونے کی وجہ سے طبیعت خراب ہونے کے سبب بزرگ خاتون گرگئی تھی۔ انہیں علاج کے لئے اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ پولیس کے ذریعہ مارپیٹ کرنے کے الزام بے بنیاد ہیں۔

Also Read