اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم۔ (تصویر: ٹوئٹر)
Samajwadi Party’s Senior Leader Azam Khan Viral Video: کافی وقت سے خاموش اور میڈیا سے دوری بنائے رہے سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اورسینئر لیڈراعظم خان نے یوپی کے سوار اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن سے پہلے اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ دراصل، اعظم خان کا ایک جذباتی پیغام والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں اعظم خان کہہ رہے ہیں کہ ”میں اعظم خان آپ سے مخاطب ہوں۔ میری ساری زندگی اور زندگی کا عمل آئینے کی طرح آپ کے سامنے ہے، اور آپ کل اور آج سے میرے آنے والے کل کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔”
اعظم خان نے کہا کہ مجھ پر میرے اپنوں پر گزرے ہوئے چار پانچ سال میں جو کچھ ہوا ہے، وہ کسی سے چھپا ہوا نہیں ہے اور یہ ایسی افسوسناک تاریخ ہے کہ آنے والا کل ہندوستان کے اس نظام جمہوری پر کچھ نہ کچھ اپنی رائے پیش کرے گا۔ وہیں اعظم خان نے زکوۃ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زکوۃ کے پیسے کا صحیح استعمال نہیں ہے۔ اعظم خان نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں، جو برباد کر دیئے گئے، لیکن انہوں نے شکایت کا موقع نہیں دیا اور بہت لوگوں نے شکایت کا موقع دیا اور انہوں نے تیزاب کے خنجر بھی پار کئے۔
اعظم خان نے کہا کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لئے کوئی ایسا نقشہ تیار کریں، جن میں اگر ان کے لئے بہت آسانیاں نہ ہوں، تو وہ آنے والی سختیوں کو برداشت کرسکیں، اور ایک عام زندگی گزار سکیں۔ اعظم خان نے کہا کہ ہمارے بچوں کے اندر صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے، انہیں موقع نہیں ملتا۔ انہیں موقع ملے تو ہم سب اس کے لئے کوشش کریں اور تعلیمی ادارے قائم کریں… میں ان تمام لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں، جو طاقت میں ہیں چاہے وہ سیاسی طور پر ہوں، مالی طور پر ہوں یا افسرہوں، ریٹائرڈ ہوں، چاہے سروس میں ہوں، جو جذبہ رکھتے ہیں، وہ پیسے کا صحیح استعمال کریں، قوموں کی تقدیر کو سدھاریں۔
یہ بھی پڑھیں: West Bengal Violence: مغربی بنگال میں ہوئے تشدد پر مرکزی حکومت سخت، وزارت داخلہ نے 3 دنوں کے اندر ممتا حکومت سے مانگی رپورٹ
میرے پڑوس ضلع میں نہ جانے کتنے رئیس ہیں
اعظم خان نے کہا کہ اگر میرے جیسا کمزور شخص اتنے بڑے مشن کو اونچائی تک پہنچا سکتا ہے، تو میرے پڑوس کے ضلع میں نہ جانے کتنے رئیس رہتے ہیں، میرے ملک، میری ریاست میں نہ جانے کتنے دولت مند رہتے ہیں۔ نہ جانے کتنی ایسی تنظیمیں ہیں، جن کے پاس بہت مسئلے ہیں، لیکن ان کا صحیح استعمال نہیں کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ ہمارے زکوۃ کے پیسے کا بھی صحیح استعمال نہیں ہوتا ہے۔ اگر ہم اس پیسے کا، اپنی دولت کا، استعمال اپنی رہائش، شان وشوکت پر خرچ کرنے کا ایک حصہ بھی اگراپنی آنے والی نسل کو پڑھانے کے لئے کرنے لگے تو یہ بڑی خدمت ہوگی۔