سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
لوک سبھا الیکشن میں یوپی کی قنوج سیٹ سے بڑی جیت حاصل کرنے والے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادواب استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، اکھلیش یادواترپردیش اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیں گے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ کرہل اسمبلی سیٹ سے استعفیٰ دیں گے۔
دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادواپنی لوک سبھا رکنیت برقراررکھیں گے۔ اکھلیش یادو کے کرہل سے استعفیٰ دینے کے بعد اس سیٹ سے کون الیکشن لڑے گا، ابھی اس پرآخری فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ قیاس آرائی ہے کہ مین پوری کے سابق رکن پارلیمنٹ تیج پرتاپ یادو کو کرہل اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑایا جاسکتا ہے۔ اکھلیش یادو، اپوزیشن لیڈرکا عہدہ چھوڑیں گے۔ حالانکہ سماجوادی پارٹی کا نیا اپوزیشن لیڈر کون ہوگا، اس سے متعلق اکھلیش یادو دہلی سے لوٹ کر فیصلہ کریں گے۔ حالانکہ اکھلیش یادو کے چچا شیوپال یادو کو اپوزیشن لیڈر بنایا جا سکتا ہے۔
لوک سبھا الیکشن 2024 کے بعد اکھلیش یادو کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ سماجوادی پارٹی یوپی میں سب سے بڑی پارٹی بن کرابھری ہے۔ سماجوادی پارٹی کو 80 میں 37 سیٹوں پرجیت ملی ہے۔ جبکہ کانگریس کو 6 سیٹوں پرجیت ملی ہے۔ اس طرح سے انڈیا الائنس کو 43 سیٹوں پر جیت ملی ہے جبکہ بی جے پی یوپی میں 70 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کررہی تھی، لیکن نتیجوں نے بی جے پی کو حیران کردیا ہے۔ یوپی کے نتیجے سامنے آنے کے بعد بی جے پی میں اندرونی رسہ کشی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔