سابق مرکزی وزیر آرسی پی سنگھ نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔
وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں وزیر رہ چکے جے ڈی یو کے سابق لیڈر رام چندر پرساد سنگھ (آرسی پی سنگھ) جمعرات کو بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان، پارٹی جنرل سکریٹری ارون سنگھ اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ انل بلونی کی موجودگی میں آرسی پی سنگھ نے بی جے پی کا دامن تھاما۔ وہیں بی جے پی کی رکنیت لینے کے بعد آرسی پی سنگھ نے ایک بار پھر بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر تنقید کی ہے۔
نتیش کمار کو ”پی ایم“ (پلٹی مار) بتاتے ہوئے آرسی پی سنگھ نے کہا، ”نتیش حکومت کو سب پی ایم کہتے ہیں۔ میں نے بھی انہیں کہا کہ آپ پی ایم ہیں اور پی ایم رہیں گے۔ پی ایم مطلب پلٹی مار۔ انہوں نے کتنی بار وشواس گھات (دھوکہ دہی) کیا ہے۔“
آرسی پی سنگھ نے نتیش کمار پر نتقید کرتے ہوئے کہا، ”نتیش کمار بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں۔ انہیں ذرا سوچنا چاہئے کہ ملک کہاں سے کہاں چلا گیا اور بہار کہاں ہے۔ انہیں ‘C’ لفظ سے بڑا پیار ہے، سی سے چیئر ہوتا ہے، اس لئے کرسی کی محبت میں سارا کام کر رہے ہیں۔“
#WATCH नीतीश कुमार को सब PM कहते हैं। मैंने भी उन्हें कहा कि आप PM थे, PM हैं और PM रहेंगे। पीएम मतलब पल्टीमार। उन्होंने कितनी बार विश्वासघात किया है: भाजपा नेता आर.सी.पी. सिंह, दिल्ली pic.twitter.com/iz7SslfGG5
— ANI_HindiNews (@AHindinews) May 11, 2023
کبھی بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بے حد قریبی رہے آرسی پی سنگھ نے گزشتہ سال اگست میں جے ڈی یو سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بی جے پی سے قربت کے سبب جے ڈی یو نے انہیں دوبارہ راجیہ سبھا بھی نہیں بھیجا۔ اس کے بعد انہیں مرکزی وزیر کا عہدہ بھی گنوانا پڑا تھا۔
جے ڈی یو سے الگ ہونے کے بعد ایسی قیاس آرائی کی جار ہی تھی کہ آرسی پی سنگھ اپنی الگ پارٹی بناسکتے ہیں۔ حالانکہ آرسی پی سنگھ کے بی جے پی میں جانے کی بھی قیاس آرائیاں زوروں پر تھیں۔ وہ کرمی سماج سے آتے ہیں۔ کرمی رائے دہندگان نتیش کمار کے حامی مانے جاتے ہیں کیونکہ وہ خود بھی اسی سماج سے تعلق رکھتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس