Bharat Express

RBI Bulletin Update: مہنگائی کو ڈائن نہیں ”محبوبہ‘‘سمجھنے کی ہمت کیجئے،آئندہ کئی ماہ تک ساتھ رہے گی یہ محبوبہ

دس اگست 2023 کو،آر بی آئی نے اپنی ایم پی سی میٹنگ میں موجودہ مالی سال کے لیے افراط زر کی پیشن گوئی کو 5.1 فیصد سے بڑھا کر 5.4 فیصد کر دیا۔ لیکن وزارت شماریات کے 14 اگست کے اعدادوشمار کے مطابق خوردہ مہنگائی کی شرح 7.44 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس طرح خوراک کی مہنگائی کی شرح 11.51 فیصد رہی ہے۔

اگر آپ مہنگائی سے پریشان ہیں تو پریشان ہونا چھوڑ دیجئے ،چونکہ مہنگائی فی الحال آپ کا ساتھ چھوڑنے کا  نام نہیں لے رہی ہے۔جس طرح  کورونا کے ساتھ جینے کا سلیقہ آگیا ہے اب ویسے ہی مہنگائی کے ساتھ جینے کا ہنر سیکھ لیجئے ۔چونکہ کم سے کم آئندہ تین ماہ یہ مہنگائی آپ سے اپنی دوستی نہیں توڑنے والی ،گرچہ آپ لاکھ نفرت کا اظہار کریں ،یہ مہنگائی آپ کی گرل فرینڈ کی طرح آپ کو وقفے وقفے سے جھٹکا دیتی رہے گی۔یہ وقفہ  ایک دو ماہ کا نہیں بلکہ پورے اس سہ ماہی کا ہے جس میں مہنگائی سے راحت ملنے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ آر بی آئی نے اپنے ماہانہ بلیٹن میں یہ درد اور پیار بھرا پیغام آپ کے نام بھیجا ہے کہ جولائی اور ستمبر کے درمیان موجودہ سہ ماہی کے دوران افراط زر کی شرح اوسطاً 6 فیصد سے اوپر رہ سکتی ہے۔

آر بی آئی کے جاری کردہ بلیٹن کے مطابق سپلائی میں جو مسائل پیدا ہوئے ہیں وہ جلد ختم ہونے والے نہیں ہیں۔ اگست کے پہلے 15 دنوں میں سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں مہنگائی کی شرح 6 فیصد سے اوپر رہ سکتی ہے۔ یہ آر بی آئی بلیٹن کے باقاعدہ اسٹیٹ آف اکانومی مضمون میں لکھا گیا ہے، جس کے شریک مصنفین میں آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر مائیکل پاترا بھی شامل ہیں۔ تاہم، مصنف نے آر بی آئی بلیٹن میں جن خیالات کا اظہار کیا ہے اسے آر بی آئی کا موقف نہیں سمجھا جاتا ہے۔

دس اگست 2023 کو،آر بی آئی نے اپنی ایم پی سی میٹنگ میں موجودہ مالی سال کے لیے افراط زر کی پیشن گوئی کو 5.1 فیصد سے بڑھا کر 5.4 فیصد کر دیا۔ لیکن وزارت شماریات کے 14 اگست کے اعدادوشمار کے مطابق خوردہ مہنگائی کی شرح 7.44 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس طرح خوراک کی مہنگائی کی شرح 11.51 فیصد رہی ہے۔ اشیائے خوردونوش کی مہنگائی میں اضافے کی وجہ ٹماٹر سمیت ساگ اور سبزیوں کی قیمتوں میں آگ لگنا ہے۔ چنانچہ اس دوران گندم، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیاہے۔

آر بی آئی کے بلیٹن نے اس سال کے دوسرے نصف میں ال نینو کے خطرے سے بھی خبردار کیا ہے۔ جس کے باعث ربیع سیزن میں مہنگائی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی، خام تیل کی سپلائی میں کمی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کے خطرے کے بارے میں بھی بلیٹن میں وارننگ دی گئی ہے۔ درحقیقت سعودی عرب نے خام تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں خام تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یعنی گھر کے اندر استعمال ہونے والے راشن اور تیل کے ساتھ گھر کے باہر گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پٹرول ڈیزل تک، سب مہنگائی کے شکار ہیں اور آئندہ کئی ماہ تک اسے کے شکار رہیں گے۔ خود کو اور اپنے جیب کو مضبوط کیجئے یا پھر صبر وقناعت کا دامن پوری مضبوطی سے تھام لیجئے۔ چونکہ مائیکرو اسکوپ سے بھی دیکھنے پر مہنگائی سے راحت کہیں قریب میں نظر نہیں آرہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔