Bharat Express

48 سال کانگریس میں رہنے والے بابا صدیقی کے قتل پر راہل گاندھی کا بیان؟ مہاراشٹر حکومت کو بنایا نشانہ

اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر بگڑ رہا ہے۔ مہاراشٹر حکومت بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرے۔

48 سال کانگریس میں رہنے والے بابا صدیقی کے قتل پر راہل گاندھی کا بیان؟ مہاراشٹر حکومت کو بنایا نشانہ

Baba Siddique Shot Dead: بابا صدیقی مہاراشٹر کی سیاست کا ایک بڑا نام تھے۔ بابا صدیقی تقریباً 48 سال تک کانگریس میں رہے۔ اس کے بعد اس سال فروری میں وہ کانگریس چھوڑ کر اجیت پوار کے دھڑے کی این سی پی میں شامل ہو گئے۔ بابا صدیقی کے قتل پر راہل گاندھی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ، اس مشکل وقت میں میری ہمدردیاں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

مہاراشٹر حکومت کو اس قتل کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے

اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر بگڑ رہا ہے۔ مہاراشٹر حکومت بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرے۔

تین حملہ آوروں نے ماری گولی

این سی پی کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کو باندرہ علاقے میں تین حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ جب ان کا بیٹا ذیشان صدیقی باندرہ میں اپنے دفتر سے باہر آرہا تھا تو تین نقاب پوش حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔ واقعے میں صدیقی کو دو گولیاں پیٹ اور ایک سینے میں لگی۔ ایک گولی صدیقی کے ساتھ موجود شخص کی ٹانگ میں لگی جب کہ دو گولیاں صدیقی کی گاڑی کو بھی لگیں۔

لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے کپور اسپتال لے جایا گیا

اس کے بعد بابا صدیقی کو فوری طور پر لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ بابا صدیقی کی لاش کو لیلاوتی اسپتال سے پوسٹ مارٹم کے لیے کپور اسپتال لایا گیا ہے۔

یوپی اور ہریانہ کے رہنے والے ہیں حملہ آور

اس معاملے میں گرفتار کیے گئے دو ملزمان میں سے ایک کرنیل سنگھ ہے جو ہریانہ کا رہنے والا ہے۔ دوسرا دھرم راج کشیپ ہے جو اتر پردیش کا رہنے والا ہے۔ ممبئی کرائم برانچ کی ٹیم نے ان دونوں حملہ آوروں سے پوری رات پوچھ گچھ کی۔

تیسرے حملہ آور کی جاری تلاش

ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ پولیس اب تک فائرنگ میں ملوث دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے چکی ہے۔ رات بھر پوچھ گچھ جاری رہی جبکہ تیسرے حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔

-بھارت ایکسپریس