Bharat Express

Baba Siddique Shot Dead

ملزم نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا کہ پروین اور شبھم ہی یہ پیشکش لائے تھے۔ پونے میں ان کی کئی بار ملاقاتیں ہوئیں۔ انہیں بتایا گیا کہ کام مکمل ہونے کے بعد بھاری رقم دی جائے گی۔ شیوکمار اس معاملے میں بہت کچھ جانتا ہے۔

ممبئی کے باندرہ میں 12 اکتوبرکی رات این سی پی اجیت پوارگروپ کے سینئرلیڈررہے بابا صدیقی کا گولی مارکرقتل کردیا گیا۔ اس معاملے سے متعلق نئے نئے انکشاف ہو رہے ہیں۔ اب جانکاری سامنے آئی ہے کہ شوٹروں کے نشانے پرصرف بابا صدیقی ہی نہیں بلکہ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی بھی تھے۔ انہیں کچھ دن پہلے دھمکی بھی ملی تھی۔ اس بات کا انکشاف پوچھ گچھ میں خود حملہ آوروں نے کیا ہے۔

این سی پی لیڈر بابا صدیقی کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کی خبر پر لیڈروں کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ اس دوران پورنیہ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرکے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ذیشان اختر پٹیالہ جیل میں بند تھا۔ ذیشان رواں سال 7 جون کو جیل سے باہر آئے تھے۔ ملزم ذیشان اختر کی عمر صرف 21 سال ہے۔ ملزم اتنا چالاک تھا کہ 2022 میں غیر ملکی نمبر پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا۔

اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر بگڑ رہا ہے۔ مہاراشٹر حکومت بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرے۔

ممبئی پولیس بابا صدیقی کے قتل کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔ جس میں سپاری لے کرقتل، کاروباری دشمنی یا کچی آبادیوں کی بحالی کے منصوبے پر ملنے والی دھمکیوں کے پہلو بھی شامل ہیں۔

بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی اس کیس میں ملوث تیسرے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔ گرفتار ملزمان میں سے ایک کا تعلق ہریانہ اور ایک کا اتر پردیش سے بتایا جا رہا ہے۔

بابا صدیقی کی موت کی خبر ملتے ہی اداکار سنجے دت، سلمان خان، شلپا شیٹھی اور راج کندرا لیلاوتی اسپتال پہنچے۔ اس دوران انہوں نے بابا صدیقی کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔

بابا صدیقی کا شمار سلمان خان کے قریبی دوستوں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کئی سالوں کے بعد بھائی جان (سلمان خان) اور بادشاہ (شاہ رخ خان) کے درمیان دوستی بھی کرائی تھی۔ دونوں کو اپنی افطار پارٹی میں بلایا تھا اور گلے ملوایا تھا۔

قتل کا اعتراف کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر استعمال ہونے والا یہ ہینڈل لارنس گینگ نے پہلے کبھی استعمال نہیں کیا۔ لارنس بشنوئی کا انداز یہ رہا ہے کہ انمول بشنوئی، گولڈی برار یا گینگ کا کوئی مضبوط رکن ایسی پوسٹ لگا کر ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ یہ جانچ کا رخ موڑنے کی شرارت بھی ہوسکتی ہے۔