سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کیس
Baba Siddique Shot Dead: ممبئی میں این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل سے ہر کوئی حیران ہے۔ پولیس اس معاملے میں مسلسل کارروائی کر رہی ہے اور کئی ملزموں کو گرفتار بھی کر چکی ہے۔ پولیس نے ملزم سے پوچھ گچھ کے بعد بابا صدیقی قتل کیس میں کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ پروین لونکر اور شبھم لونکر دونوں بھائی اس جرم میں ملوث ہیں۔ اس معاملے میں فیس بک اور انسٹاگرام سے سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹس کی معلومات مانگی گئی ہیں۔
کس نے فراہم کی اسلحے کی مدد؟
پولیس کے مطابق، شبھم اور پروین کوآرڈینیشن، فائننس اور لاجسٹکس (ہتھیاروں) میں مدد کر رہے تھے۔ شبھم پچھلے ایک ماہ سے مفرور ہے۔ شبھم اور پروین کو ہدایات کون دے رہا تھا؟ پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس نے ملزمان سے 4 فون برآمد کر لیے ہیں۔
3 ملزمان گرفتار
پولیس کے مطابق ہر ملزم کو صرف اس کے کام کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ اس معاملے میں اب تک 3 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جبکہ 3 ملزمان مفرور ہیں جن میں شبھم لونکر، ذیشان اختر اور شیوکمار شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق اس جرم میں بھائی پروین لونکر اور شبھم لونکر ملوث ہیں۔
کس نے کی قتل کی پیشکش؟
ملزم نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا کہ پروین اور شبھم ہی یہ پیشکش لائے تھے۔ پونے میں ان کی کئی بار ملاقاتیں ہوئیں۔ انہیں بتایا گیا کہ کام مکمل ہونے کے بعد بھاری رقم دی جائے گی۔ شیوکمار اس معاملے میں بہت کچھ جانتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- UP News: تیز گیندباز محمد شامی کے کوچ کو ملی دھمکی، انسٹاگرام پر کی گئی پوسٹ
ذیشان اور بابا صدیقی دونوں کو مارنے کی سپاری
ممبئی پولیس نے بابا صدیقی قتل کیس سے متعلق اہم معلومات شیئر کی ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ واقعے سے چند روز قبل بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کو دھمکی ملی تھی۔ قتل کے ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ ذیشان صدیقی اور بابا صدیقی دونوں ان کے ٹارگٹ تھے۔ ملزمان کو حکم دیا گیا کہ جو بھی ملے اس پر گولی چلا دیں۔ پولیس کے مطابق ذیشان صدیقی بھی ملزمان کا نشانہ تھے۔ ملزمان کو ذیشان اور بابا صدیقی دونوں کو قتل کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس