تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اتوار (26 نومبر) کو تلنگانہ کے وزیر اعلی اور بی آر ایس چیف کے سی آر کو نشانہ بنایا۔ کے سی آر نے ایک ریلی میں پوچھا تھا کہ کانگریس نے تلنگانہ میں کیا کیا ہے؟ کے سی آر کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کے سی آر کو نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کانگریس نے کیا کیا ہے؟ میں ان کو بتاتا ہوں کہ کانگریس نے کیا کیا – جن سڑکوں پر کے سی آر چلتے ہیں وہ کانگریس نے بنوائی تھیں اور جس اسکول یا یونیورسٹی میں انہوں نے تعلیم حاصل کی تھی وہ کانگریس نے بنائی تھی۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مزید کہا، “پی ایم مودی جو کچھ کہتے ہیں، کے سی آر بھی وہی کہتے ہیں۔ کے سی آر پارلیمنٹ میں پی ایم مودی کی مدد کرتے ہیں، اگر کے سی آر پی ایم مودی کے ساتھ نہیں ہیں تو ان کے خلاف کوئی کیس کیوں نہیں ہے؟ راہل گاندھی نے مزید کہا، “میں پی ایم نریندر مودی کے خلاف لڑتا ہوں، میرے خلاف 24 مقدمات ہیں، ای ڈی نے مجھ سے پانچ دن تک 55 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، میری لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی، میرا گھر چھین لیا گیا۔ میں نے ان سے کہا، لے جاؤ گھر، مجھے یہ نہیں چاہیے۔ میرا گھر ہندوستان کے کروڑوں غریبوں کے دلوں میں ہے۔
मुझ पर 24 case लगाए – वो मेरी छाती पर 24 medal हैं!
क्या KCR पर case लगाए? नहीं, क्योंकि मोदी-KCR एक हैं।
मोदी के हाथ में Remote control है – एक button ED वाला, एक CBI वाला।
मोदी button दबाते भी नहीं, सिर्फ़ Remote control दिखाते है – जैसे ही दिखाते हैं, KCR बैठ जाते हैं।
हम… pic.twitter.com/dvse4TqT36
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 26, 2023
تلنگانہ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ہم او بی سی چیف منسٹر لائیں گے۔ اس پر رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، “پہلے دو فیصد ووٹ لے آئیں۔ کانگریس نے بی جے پی کو پچھاڑ دیا ہے۔ بی جے پی پیچھے سے کے سی آر کی مدد کر رہی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم بھی اس کھیل میں شامل ہے۔ جہاں بھی کانگریس بی جے پی سے لڑتی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدواروں کو وہاں ٹکٹ ملتے ہیں۔کانگریس کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہم حکومت بنانے کے بعد پہلی کابینہ میٹنگ میں تلنگانہ سے کئے گئے تمام وعدوں کے لئے قانون بنائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔