Bharat Express

Bharat Jodo Nyay Yatra: بدرالدین اجمل کے خلاف راہل گاندھی کا سنسنی خیز انکشاف،سمجھوتہ کرنے سے بھی کیا انکار

جو بھی آسام کے وزیراعلیٰ کہتے ہیں اجمل آرڈر لے کر ایک منٹ میں کردیتے ہیں ۔انتخاب میں ان کی مدد کرتے ہیں  اور جو بھی آپ کے سی ایم چاہتے ہیں بدرالدین اجمل اس کو فوراً کرتے ہیں ۔اس لئے یہاں کانگریس  صرف بی جے پی  ہی نہیں بلکہ اس کی بی ٹیم کے خلاف بھی لڑ رہی ہے۔

راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی بھارت جوڑو نیائے یاتراآسام سے نکل کر مغربی بنگال میں داخل ہونے والی ہے ،البتہ آسام میں یاترا کے اختتام پر کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایک بڑ ا بیان دیا ہے اور بدرالدین اجمل کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا ہے۔ آسام میں عوامی خطاب کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ  آسام میں بی جے پی اکیلئے الیکشن نہیں لڑتی ہے ،بلکہ بی جے پی کے سب سے بڑے پارٹنر اجمل جی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر سکہ کے دو پہلو ہوتے ہیں ۔ سکی کا ایک پہلو مودی، امت شاہ اور آپ کے وزیراعلیٰ(ہمنت بسوا شرما) ہیں ۔سکہ کا دوسرا پہلو بدرالدین اجمل ہیں ۔ آسام کے سی ایم جو بھی کہتے ہیں وہ بدرالدین اجمل کرتے ہیں ۔ آسام میں کانگریس پارٹی صرف بی جے پی سے ہی نہیں ، اس کی بی ٹیم اجمل کے خلاف بھی  لڑرہی ہے۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ  جو بھی آسام کے وزیراعلیٰ کہتے ہیں اجمل آرڈر لے کر ایک منٹ میں کردیتے ہیں ۔انتخاب میں ان کی مدد کرتے ہیں  اور جو بھی آپ کے سی ایم چاہتے ہیں بدرالدین اجمل اس کو فوراً کرتے ہیں ۔اس لئے یہاں کانگریس  صرف بی جے پی  ہی نہیں بلکہ اس کی بی ٹیم کے خلاف بھی لڑ رہی ہے اور ہم نا بی جےپی کے ساتھ سمجھوتہ کرسکتے ہیں اور ناہی اجمل کے ساتھ سمجھوتہ کرسکتے ہیں ،کانگریس بی جے پی کو لوک سبھا ،اسمبلی میں ہرانے آئی ہے اور اگر بی جے پی کو شکست دینا ہے تو اس کی بی ٹیم کو بھی ہرانا ہوگا۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے راہل گاندھی ہمنت بسوا شرما کو مسلسل نشانہ بناتے رہے ہیں ۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما پر کئی طرح کے الزامات لگائے ہیں۔ بدھ (24 جنوری 2024) کی صبح آسام کے بارپیٹا میں بھارت جوڑو نیا یاترا کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا تھاکہ وزیر اعلیٰ سرما ملک کے سب سے کرپٹ وزیر اعلیٰ ہیں اور ان پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا کنٹرول ہے۔ ان کے پاس سی ایم کا کنٹرول ہے۔ اگر آسام کے وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ کے خلاف کچھ کہا تو انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read