Bharat Express

Maulana Badruddin Ajmal

اجمل نے کہا کہ میرا رقیب الحسین سے اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن میری ان کے بیٹے سے کوئی دشمنی نہیں ہے اور میری خواہش ہے کہ وہ ضمنی انتخاب میں ساماگوری سے ایم ایل اے منتخب ہوں۔ وہ دعا لینے کے لئے گھر آئے تھے۔

مولانا محمود مدنی نے کہا جمعیۃ علماء ہند کی طویل آئینی جدوجہد رنگ لائی۔ مولانا بدرالدین اجمل نے کہا کہ ہماری لڑائی لاکھوں انسانوں کے لیے تھی، جس میں ہمیں کامیابی ملی۔

اجمل کے دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی نے ان پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے کہا کہ اجمل کے ووٹ بینک نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس کی حمایت کی تھی، جس کی وجہ سے ان کی شکست ہوئی۔

اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل آسام کی دھوبری لوک سبھا سیٹ پر کانگریس ایم ایل اے رقیب الحسین اور آسام گنا پریشد (اے جی پی) کے جبید اسلام سے مقابلہ کر رہے تھے۔

پرینکا گاندھی واڈرا نے دھوبری میں رقیب الحسین کی حمایت میں مہم چلائی تھی۔ کانگریس لیڈر نے پارٹی امیدوار کے حق میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے روڈ شو بھی کیا تھا۔

آسام کے وزیر اعلیٰ نے دھوبری میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بدرالدین اجمل پر سخت حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اجمل کو ووٹ دینے کا مطلب بیل سے دودھ کی امید رکھنا ہے۔ ان کا وقت ختم ہو گیا ہے۔

کانگریس پر برسوں سے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے قاسمی نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت میں مسلمانوں کو ارونودے، پی ایم کسان سمان ندھی یا پردھان منتری آواس یوجنا کے لیے فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔

اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ بی جے پی نے ملک کی تقریباً تمام بڑی ایجنسیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ تاہم، 15 اپریل 2024 کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو (نیوز ایجنسی اے این آئی کو) میں، پی ایم مودی نے اس پر کہا - ہم نے الیکشن کمیشن میں اصلاحات کی ہیں۔

بی جے پی رہنما نے کہا کہ اگر بدرالدین اجمل انہیں اپنی شادی میں مدعو کرتے ہیں تو میں بھی اس میں شرکت کروں گا لیکن انتخابات کے بعد وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ قانون سب کے لیے یکساں ہوگا۔

آسام میں لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ تین مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔