بدرالدین اجمل اور ہمنتا بسوا سرما
لوک سبھا انتخابات سے چند ہفتے قبل آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل پر تنقید کی اور کہا کہ اگر دھوبری کے رکن پارلیمنٹ دوبارہ شادی کرنا چاہتے ہیں تو انہیں انتخابات سے پہلے کرنا چاہئے ورنہ انہیں گرفتاری کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ ہمنتا سرما نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ریاست میں یکساں سول کوڈ نافذ ہو جائے گا اور کثرت ازدواج غیر قانونی ہو جائے گا۔
بدرالدین اجمل، جو دھوبری حلقہ سے دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں، حال ہی میں کہا، “کانگریس والوں اور رقیب الحسین (اس سیٹ پر ان کے کانگریسی حریف) نے کہا کہ میں بوڑھا ہو گیا ہوں لیکن میرے پاس اب بھی اتنی طاقت ہے۔ کہ میں شادی کر سکتا ہوں۔” یہ وزیر اعلیٰ نہ چاہیں تو بھی میں ایسا کر سکتا ہوں، یہ طاقت میرے پاس ہے۔
ہفتہ کے روز ایک ریلی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا، “انہیں ابھی شادی کر لینی چاہیے۔ انتخابات کے بعد آسام میں یکساں سول کوڈ نافذ ہو جائے گا۔ اس کے بعد اگر انہوں نے شادی کی تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔” انہوں نے کہا، “اگر وہ ہمیں دعوت دیتے ہیں تو ہم بھی جائیں گے کیونکہ ابھی ایسا کرنا غیر قانونی نہیں ہے۔ حالانکہ، جہاں تک مجھے معلوم ہے، ان کی ایک بیوی ہے، اگر وہ چاہے تو دوسری یا تیسری شادی کر سکتے ہیں، لیکن انتخابات کے بعد، “اس کے بعد ہم کثرت ازدواج پر پابندی لگائیں گے۔ اس کا مسودہ بھی تیار ہے۔”
یونیفارم سول کوڈ سے مراد قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ ہے جو تمام ہندوستانی شہریوں پر لاگو ہوتا ہے اور شادی، طلاق، وراثت اور گود لینے سمیت دیگر ذاتی معاملات سے نمٹنے میں مذہب پر مبنی نہیں ہوتے ہیں۔ ہمنتا سرما نے بارہا کہا ہے کہ ان کی حکومت یکساں سول کوڈ پر قانون لائے گی۔ گزشتہ ماہ اتراکھنڈ اسمبلی سے یو سی سی بل منظور ہونے کے بعد ان کے تبصروں میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مختار انصاری کے دل میں ملا پیلا حصہ، بھائی نے کھائی زہر کا ثبوت دینے کی قسم
آسام میں لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ تین مرحلوں میں 19 اپریل، 26 اپریل اور 7 مئی کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔